جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
17.5 C
Srinagar

قدرتی آفات اور ہماری ذمہ داری۔۔۔۔

ملک کی پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں آسمانی بجلی گرنے اور زمین کھسکنے سے درجنوں لوگوں کی جانیں تلف ہوئیں اور اربوں روپے مالیت کانقصان ہواہے۔فوج ،پولیس اور این ڈی آر ایف کے اہلکار بچاﺅ کارروائیوں میں لگے ہیں ۔کئی روز گزرنے کے باوجود بھی ملبے سے لاشیں نکالی جارہی ہیں۔شملہ میں پیش آئے اس قدرتی آفت سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ قدرتی نظام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا انسان کے لئے کس قدر مہنگا ثابت ہورہا ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور تیزی سے ہو رہی ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں ملک کے حکمران اور سائنسدان بے حد فکر مند ہو رہے ہیں ۔ عام لوگوں کو باخبر کرنے اور انہیں اس عمل سے روکنے کے لئے مختلف پروگرام چلائے جارہے ہیں، تاکہ لوگ ماحولیاتی آلودگی سے پاک معاشرہ تعمیر کریں اور اس طرح قدرتی آفتوں سے ملک کے عوام کو نجات مل سکیں۔جموں کشمیر بھی ملک کاایک پہاڑی حصہ ہے جس کی ماحولیات کے حوالے سے اپنی ایک الگ اور منفرد پہچان ہے۔گزشتہ تین دہائیوں کے نامساعد حالات کے دوران جہاں مختلف شعبے اثر انداز ہوئے ہیں وہیں ماحولیاتی آلودگی ہر سودیکھنے کو مل رہی ہے۔

آبی ذخائر کا خاتمہ،جنگلات کی بے دریغ کٹائی،پہاڑوں کی کھدائی ،زرعی زمین کا خاتمہ اور بے ہنگم تعمیر ات ۔صحت افزاءمقامات پر ہوٹل اور دیگر دیگر ڈھانچے تعمیر کئے گئے ہیں جس سے موسمی تبدیلی ہوئی ہے۔اب جموں کشمیر خاصکر وادی میں بھی بے موسم کی بارشوں اور حد سے زیادہ سردی اور گرمی اس بات کا اشارہ ہے کہ آنے والے وقت میں یہاں بھی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خدا نہ کرے شملہ جیسی صورتحال جموں کشمیر بھی پیش آئے۔سال 2014 کے قہر انگیز سیلاب کی تباہی ہمارے سامنے ہے۔انتظامی سطح پر اگرچہ ماحولیات کو صاف و پاک رکھنے کےلئے کئی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ تاہم اکیلی انتظامیہ اس معاملے میں کچھ بھی نہیں کرسکتی ہے بلکہ لوگوں کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرناہوگا ۔اپنے ارد گرد ندی نالوں ،دریاﺅں اور دیگر آبی ذخائر کے علاوہ جنگلات اور زرعی زمین کی حفاظت کرنی چاہئے ۔آبی ذخائر میں کوڑا کرکٹ نہیں ڈالنا چا ہیے نہ ہی ان پر کسی قسم کی تعمیر کھڑا کرنی چاہئے۔جھیل ڈل،جھیل آنچار اور ولر جھیل کی حفاظت کرنی چاہئے ،جو حکام اور عوام کی غفلت شعاری سے روز بروز سُکڑ رہے ہیں،جو ہرگز اہل وادی کے لئے اچھی بات نہیں ہے۔جموں کشمیر کےعوام اور انتظامیہ کو ہماچل پردیش کے شملہ حادثے سے سبق لیناچاہئے اور قبل از وقت اقدامات اُٹھانے چاہیے اور ماحولیاتی آلودگی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ اس حوالے سے سخت قانون بنانے چاہئے تاکہ ہمارا قدرتی نظام تتر بتر نہ ہو سکے اور ایسی آفات کا سامنا نہ کرنا پڑے جیسا کہ آج کل ہماچل کے لوگوں کو درپیش ہیں۔اگر سرکار اور عوام اس حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے، پھر موسمی تبدیلی کا ہونا اور قدرتی آفتوں کا سامنا ہمارا مقدر بن جائے گا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img