اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
15.1 C
Srinagar

اللہ ناراض ہے

باپ رے باپ اس شہر میں اب تاپ کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آتا ہے۔کشمیر میں21جون کے بعد زمیندار پنیری اس لئے نہیں لگاتے ہیں کہ تاپ شروع ہو جاتا ہے یعنی اس مخصوص وقت کے بعد جو دھان کی فصل لگائی جاتی ہے، اُس میں زیادہ پیداوار نہیں ہوتی ہے۔ویسے باغ مالکان بھی آج کل موسم کی بے رخی پر روتا ہے ،وہ آرام کی نیند ہرگز نہیں سوتا ہے۔

جہاں تک عام کشمیری کی بات ہے، اُس سے دن رات چلہ کلان خواب میں آتا ہے۔گرم ملبوسات پہن کر گھر سے نکلنے کے لئے مجبور ہوتا ہے۔اب لوگ اس ڈر سے بھی سو نہیں پاتے ہیں، کہیں سیلاب نہ آجائے۔وادی کے لوگوں کو 2014کے سیلاب کی یاد آتی ہے جب پوری وادی سیلاب کی زد میں آکر ہائے رب ہائے رب کا نعرہ لگاتے تھے۔اب وادی کے لوگ پُرانے ایام کی طرح توبہ استغفار نہیں کرتے ہیں نہ ہی نذرو نیاز کرتے ہیں۔اگر راز کی بات مانیں تو سچ یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل وادی سے ناراض ہے۔اسی لئے موسم بھی بدلنے کا نام نہیں لیتا ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img