ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
11.9 C
Srinagar

کیمیائی کھادوں کا زور

سیکرٹری ہیلتھ اور مےڈیکل ایجوکیشن شری بھوپندر کمارجی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ماڈرن ٹیسٹنگ لیبارٹریاں شروع کی جائیں گی تاکہ غیر معیاری ادویات کی جانچ ہو سکے۔ملک میں جموں کشمیر حاصکر وادی واحد ایک ایسی جگہ ہے جہاں دہائیوں سے غیر معیاری اور نقلی ادویات کا چلن ہے۔اس شہر کے لوگوں کی اب ادویات لینے کی عادت سی ہو گئی ہے۔

یہ دوسری بات ہے کہ ان ادویات سے ان کے اندر کس قسم کے نقصانات ہو رہے ہیںاور ان ہی کی بدولت یہ لوگ بستر مرگ پر پہنچ جاتے ہیں۔اب اس شہر میں کوئی بھی انسان دیسی علاج کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

پُرانے ایام میں لوگ ایسی سبزیاں کھاتے تھے اور اس طرح کی قدرتی جڑی بوٹیاں کھاتے تھے کہ اُن کے اندر بیماریاں ہی نمودار نہیں ہوتی تھیں کیونکہ یہ اندر ہی اندر دوائی کا کام کرتی تھیں۔اب زمانہ بدل گیا ہے لوگ گھروں کی بجائے باہر ہی کھانا کھاتے ہیں ،جہاں تک قدرتی طور اُگنے والی سبزیوں کا تعلق ہے کوئی کھاتا ہی نہیں ہے۔بازار میں دستیاب سبزیوں کا جہاں تک تعلق ہے اُن کو انجیکشن دے کر تیار کیا جاتا ہے ،کیمیائی کھادوں کے زور سے ان کو اُگایا جاتا ہے۔انسان یہ سبزیاں کھانے سے کمزور اور بیمار ہو تا ہے۔

سیکرٹری صاحب اگر آپ واقعی وادی کے لوگوں کی صحت کا خیال رکھنا چاہتے ہیں، پھر لیبارٹری بنانے سے بہتر ہے کہ کیمیائی کھادوں اور اُن زہریلی ادویات پر پابندی عائد کی جائے جن کے کھانے سے لوگ بیمار ہوتے ہیں ۔پھر نہ اصلی اور نقلی یا غیر معیاری ادویات کی ضرورت پڑے گی نہ ہی مارڈرن ٹیسٹنگ لیبارٹریوںکی اورنہ ہی اسپتالوں میں بیماروں کا شور سُنے کو ملے گا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img