خدا راہ اپنے ہماسیوں کے نقشہ قدم پر چلنے کو اپنی نئی پود کو ترغیب نہ دیں۔ملک میں اس وقت پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحیمحفل کو لیکر سیاستدان اس ملک کے عوام کو تزبذب میں ڈال رہے ہیں ۔کوئی اس نئی عمارت کا افتتاح صدرِ ہند کے ہاتھوںچاہتا ہے اور کوئی وزیر اعظم کے ہاتھوں۔۔ ۔سچ تو یہ ہے کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، اس میں وزیر اعظم کو لوگ چنتے ہیں اور اپنے ووٹ اور سپورٹ سے انہیں ملک کے اس اہم فیصلہ ساز عہدے پر بٹھادیتے ہیں۔مگر اس ملک کے سیاستدان اب ایک دوسرے کے کام سے اس قدر پریشان ہیں، وہ مان نہ مان میں تیرا مہمان کی طرح اپنی دال گرم کرتے ہیں۔
لوگ ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، امن اور استحکام چاہتے ہیں ،لیکن ملک کے سیاستدان اپنے ہمسایہ ملک کے سیاستدانوں کی طرح ایک دوسرے کا احترام نہیں کرتے ہیں، وہ صرف اپنی پہچان بنا نے کی غرض سے کسی نہ کسی بات پر جنگ کا میدان تیار کرتے ہیں ۔ سیاسی مفادات کو چھوڑ کر عوام کی ترقی اور خوشحالی کی جانب توجہ دینی چا ہیے، اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔سیاستدان اپنے ہاتھوں میں قینچی نہ اُٹھائیں بلکہ اتحاد و اتفاق قائم کریں، یہی دانائی ہے۔