شہر ہرجانب رنگین نظر آرہا ہے ، لوگ خوشی خوشی شام کو گھروں سے نکل کر جہلم کے کنارنے بیٹھ کر لطف اٹھا رہے ہیں ، اس سے پہلے شہری آبادی کو سنگین حالات درپیش تھے کیونکہ ہر سو غم واندوہ کی لہریں نظر آرہی تھیں ۔ اب ایسا لگ رہا ہے کہ حالات بہتر ہونے لگے ہیں ، اب لوگ سب کچھ بھول کر فضول میں وقت ضائع نہیں کرتے ہیں بلکہ اپنے اپنے کام میں محوومگن رہتے ہیں ۔ ہڑتالوں ، احتجاجوں اور بندشوں سے نجات مل گئی ، تشدد کا اب کہیں نام ونشان نہیں ہے ، بچے تعلیم وتربیت میں مصروف ِ عملہیں،تاجر اپنی تجارت میں ۔بے چارے وہ سیاستدان حیران وپریشان ہیں جو پہلے ایام میں عوام کو پریشان رکھ کر اپنی سیاسی پہنچان قائم کرتے تھے اور اقتدار کی لال پری حاصل کرکے سب کچھ بھول جاتے تھے ۔ لگتا ہے کہ اب رنگ برنگی اس شہر میں اگر کوئی زنگ آلودہ ہورہا ہے، وہ یہاں کا وہ سیاستدان جس کو عیش وعشرت کی عادت ہو تھی ۔





