زندگی میں بچپن ،جوانی اور پھر بڑھاپابھی آجاتاہے۔وقت وقت پر شکل و صورتیں بھی تبدیل ہو جاتی ہیں۔جب کوئی انسان جوانی کی دہلیز پر پہنچ جاتا ہے تو وہ اپنے بچپن کو یاد کر کے ہائے ہائے کرتا رہتا ہے۔جب کوئی بڑھاپے کو پہنچ جاتا ہے تو وہ پھر بچوں جیسی حرکتیں کرتا رہتا ہے لیکن بچوں اور جوانوں کو ان بزرگوں کا کوئی خیال نہیں رہتا ہے۔
وہ اُن والدین اور قریبی رشتہ داروں کا بہتر ڈھنگ سے خیال نہیں رکھ پاتے ہیں۔غالباً اسی لئے اب ہر شہر اور ہرقصبے میں اُولڈ ایج ہوم تعمیر کئے جاتے ہیں تاکہ ان بزرگوں کا وہاں پر خیال رکھا جائے ۔بہر حال بچے کو جوان ہونا ہے اور جوان کو بزرگی یا بڑھاپے میں قدم رکھنا ہے۔نوجوان پود کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہئے کہ ایک دن اُنہیں بھی زندگی کے اس پڑاﺅ پر پہنچ جانا ہے لہٰذا ہر بزرگ کی عزت و احترام کرنا چاہئے اور اُن سے زندگی کے نشیب و فراز سے متعلق باتیں بھی سننی چاہئے اور اُن باتوں پر غور بھی کرنا چاہئے۔





