بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
14.4 C
Srinagar

صحافت کا عالمی دن اور سرکاری میڈیا

کل صحافت کا عالمی دن منایا گیا،سرکاری میڈیا پر اس حوالے سے پروگرام اور خبریں نشر کی گئیں ۔ایک زمانے تھا جب وادی میں ریڈیو اور ٹیلی وثرن کی اپنی اہمیت اورافادیت ہوا کرتی تھی، ان دونوں اداروں سے قابل اور پڑھے لکھے لوگ وابستہ تھے۔زمانہ بدل گیا اور ان دونوں سرکاری اداروں کی حیت بھی تبدیل ہو گئی۔نہ زبان و ادب کالحاظ اور نہ ہی اخلاقیات کا خیال۔عام انسان پروگرام سُن کر بد ظن ہو رہا ہے۔پہلے اگر خبر یا کسی اور پروگرام میں زرا سی غلطی ہوتی تو کہرام مچ جاتا تھا۔افسران کی نیندیں حرام ہوتی تھیں۔

میٹنگیں بُلائی جاتی تھیں، لیکن آج ایسا کچھ بھی نہیں ہو تا ۔ادب نواز بے چارہ اُس وقت روتا ہے، جب یہاں سے نشر ہونے والے پروگرام یا خبر میں کشمیری کے بجائے ہندی اور انگریزی کے بجائے کشمیری الفاظ کا استعمال ہوتاہے۔عیدالفطر کب کی ختم ہو گئی لیکن آج بھی ایف ایم سٹیشن پر عید اور رمضان سے متعلق اشتہار نشرہوتے ہیں اور کوئی ان سے پوچھ بھی نہیں سکتا ہے، کیونکہ یہ سرکاری میڈیا ہے یہاں کام کر رہے لوگ سرکاری ہے، اُنہیں ہر قسم کی آزادی حاصل ہے ۔اسی لئے وہ بھی بڑھ چڑھ کر آزادی صحافت کا دن مناتے ہیں۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img