حقیر سید عبدالعزیز اندرابی:ایک صوفی رہبر،شاعر اورملنسار شخصیت

حقیر سید عبدالعزیز اندرابی:ایک صوفی رہبر،شاعر اورملنسار شخصیت

شوکت ساحل

سرینگر:شہر سرینگر کے مضافات اور وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے باغات کنی پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے حقیر سید عبدالعزیز اندرابی اپنے آپ میں صوفیانہ شاعری کا ادارہ ہے ۔حقیر سید عبدالعزیز اندرابی ایک صوفی رہبر ،شاعر اور ملنسار شخصیت کے مالک ہیں ۔تاہم یہ بھی کشمیری معاشرے کے اُن شعراءمیں شامل ہیں ،جن کا عارفانہ کلام کامیابی کی معراج پر پہنچ چکاہے ۔

تصویر:امتیاز گلزار

ایشین میل ملٹی میڈیا کی ٹیم نے اپنی تحقیق کے دوران اس شاعرتک بھی پہنچ گئی ۔ہفتہ وار پروگرام ”بزم ِ عرفان “ میں معروف براڈ کاسٹر عبدالاحد فرہاد سے خصوصی گفتگو کے دوران حقیر سید عبدالعزیز اندرابی نے اپنے صوفیانہ شاعری کے سفرسے متعلق ایک تفصیلی تاہم دلچسپ وحیرت انگیز داستان بیان کی ۔

حقیر سید عبدالعزیز اندرابی بڈگام کے گوہر پورہ چاڈورہ گاﺅں میں ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے ۔چھ سال کی عمر میں ہی سر سے والد کا سایہ اٹھ گئے اور برادر اصغر فقیر سید عبدالرشید اندرابی نے پرورش کی ۔ اپنے آبائی گاﺅں میں ایک علم وروحانی شخصیت پیر غلام حسن شاہ ِ نوبگ کے مدرسہ النصر ة الحق میں دینی وابتدائی مروجہ تعلیم حاصل کی ۔

خندہ بڈگام کے مڈل اسکول سے پڑھائی کا سفر جاری رکھا اور کاکہ پورہ پلوامہ میں واقع ہائی اسکول سے میٹر ک کا امتحان پاس کیا ۔کاکہ پورہ پلوامہ میں تعلیم کرنے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ یہ آبائی گاﺅں سے 8کلومیٹر کی مسافت پر واقع قریب ترین تعلیمی ادارہ یا اسکول تھا ۔

میٹرک کے بعد مرکزی سرکاری محکمہ مردم شماری میں ملازمت حاصل کی ۔تاہم فاصلاتی نظام کے ذریعے اپنی پڑھائی جاری رکھی اور گریجویشن مکمل کی ۔اس کا بعد ملازمت میں بھی ترقی ہوئی اور ضلع بڈگام میں ڈسٹرکٹ افسر (مردم شماری) کے عہدے پر فائز رہے اورضلع بڈگام میں سنہ2011کی مردم شماری اِن ہی کی سرپرستی میں منعقد کی گئی ۔

حقیر سید عبدالعزیز اندرابی نے صوفیانہ روحانی سفر کے بارے میں بتا تے ہیں کہ اُن کے برادر اصغر1984میں 45سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔تاہم اپنے بھائی کی سر پرستی میں ہی علم ِ باطن کی صحبت میں رہے ۔ان کا کہناتھا کہ اپنے برادر اصغر فقیر سید عبدالرشید اندرابی کے روحانی رہبر ِ کامل عبدالکریم میر سے روحانی راہبری حاصل کی اور سرحدی ضلع کپوارہ کے ”ہر“ گاﺅں میں صوفیانہ ملنگ وفقیر حضرت غلام قاد صاحب المعروف قادر بب کی صحبت میں بھی رہے ۔

حقیر سید عبدالعزیز اندرابی نے کہا کہ ریڈیو کشمیر نے خاندانی منصوبہ بندی کے موضوع پر ایک محفل مشاعرے کا اہتمام کیا تھا ،جس میں سرکار کے خلاف تنقید اشعار قلمبند کرنے کی وجہ سے شرکت کرنے کا موقع نہیں ملا ۔تاہم قریبی رفقاءسوم ناتھ سادھو اور عبدالاحد فرہاد نے مایوس ہونے کا موقع نہیں ۔”ونہِ پُژبہ کُس ہیہ ِ سام ،اَپُز عام خدایا ،وَنِ یوس تیس لدان الزام خدایا “یہ حقیر سید عبدالعزیز اندرابی کا پہلاشعر ہے ،جو منظر عام پر آیا اور یہاں سے صوفیانہ شاعری کا سلسلہ بھی شروع ہوا ،جو تاحال جاری ہے ۔

حقیر سید عبدالعزیز اندرابی کا پہلا شاعری مجموعہ ” شَہ چھ گنزرتھ “ حال ہی میں منظر عام پر آچکا ہے ۔جبکہ مزید زیر قلم ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.