ایشین میل کمنیکیشنز کے صدر دفتر سرینگر پر ادبی تقریب منعقد اُورا پلانیٹ نے نوجوان خطاط و لینڈ اسکیپ فن کے ماہر ارشد صالح کو ’رتن ِ ہند اعزاز ‘ سے نوازا

ایشین میل کمنیکیشنز کے صدر دفتر سرینگر پر ادبی تقریب منعقد اُورا پلانیٹ نے نوجوان خطاط و لینڈ اسکیپ فن کے ماہر ارشد صالح کو ’رتن ِ ہند اعزاز ‘ سے نوازا

نمائندہ خصوصی

سرینگر۔ ایشین میل کمنیکیشنز کے صدر دفتر واقع راجباغ سرینگر پر ہفتہ کو ایک ادبی تقریب منعقد ہوئی ،جس میں ادیبوں ،قلمکاروں ،صحافیوں اور طلبہ نے شرکت کی ۔یہ تقریب نوجوان خطاط و لینڈ اسکیپ فن کے ماہر ارشد صالح کے اعزاز میں منعقد ہوئی ۔تقریب کا اہتمام اورا پلانیٹ ( Aura Planet) کی طرف سے”رتن ِ ہندایوارڈ“کے اعزاز میں کیا گیا ۔رتن ِ ہندکے 4ویں بین الاقوامی آن لائن سالانہ ایوارڈ کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے دوران وادی کشمیر کے معروف نوجوان خطاط و لینڈ اسکیپ فن کے ماہر ارشد صالح کو رتن ِ ہند اعزاز سے نوازا گیا ۔

یہ اعزاز مختلف فنون میں دیا جاتا ہے ۔ارشد صالح کو فن ِ خطاطی اور لینڈ اسکیپ میں نمایاں اور گراں قدر خدمات انجام دینے پر دیا گیا ۔ارشد صالح نے کمپیوٹر کے اس دور میں کشمیر کے قدیم فن”فن ِخطاطی “ کو زندہ وجاوید رکھنے اور اسے نوجوان نسل میں منتقل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔اُنہیں یہ اعزاز سینئر صحافی و شاعر امداد ساقی اورمعروف افسانہ نگارشکیل الرحمان نے عطا کیا ۔

 

تقریب میں جن شخصیات نے شرکت کی ،اُن میں ادارہ ایشین میل کے مدیر اعلیٰ رشید راہل ،عادل اشرف ،اشرف نثار ، حمید ناصر ،طالب علم محمد سقلین ،سید برہان اور مسرت علی قابل ذکر ہے ۔اس موقع پر ادارہ ایشین میل کے مدیر اعلیٰ رشید راہل نے کہا کہ یہ تقریب ادارہ ایشین میل کے لئے قابل فخرہے ،کیوں کہ ایشین میل کی یہ کوشش رہتی ہے کہ اُن نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے ،جنہوں نے مختلف شعبہ جات میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ۔

نوجوان خطاط و لینڈ اسکیپ فن کے ماہر ارشد صالح نے کہا کہ پانچ سال کی عمر سے وہ اس فن سے وابستہ ہے ۔ارشد کہتے ہیں کہ بچپن سے ہی اُن کے والد ،جو بذات ِ خود ایک ادارہ تھے ،نے فن کی طرف راغب کیا ۔ارشد صالح نے سنہ 1992میں انسٹی چیوٹ آف میوزک اینڈ فائن آرٹ سرینگر میں داخلہ لیا ،جہاں سے انہوں نے فن خطاطی اور لینڈ اسکیپ(خصوصی مصوری) کی باضابط طور پر پیشہ ورانہ ڈگری حاصل کی ۔

ارشد صالح ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں اور اُن کے اس فن کو خوب پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ارشد صالح سنہ2018میں اپنا نام” گنیز ورلڈ ریکارڈز“ میں درج کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔

منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی و شاعر امداد ساقی اورمعروف افسانہ نگارشکیل الرحمان نے کہا کہ فن خطاطی کی بقاءاور فروغ کے لئے مساعی وقت کا تقاضاہے جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیمی ادارے فن خطاطی کو زندہ رکھنے کے لئے آگے آئیں اور طلباءو طالبات کے لئے فن خطاطی کی تربیت کا خصوصی طور پر نظم کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.