دراندازی آخر کب تک۔۔؟

دراندازی آخر کب تک۔۔؟

ضلع کپوارہ کے ٹنگڈار سےکٹر مےں سےکورٹی فورسز نے دراندازی کی اےک کوشش ناکام بناتے ہوئے اےک درانداز کو ہلاک کردےا جبکہ کئی درانداز پاکستانی زےر قبضہ کشمےر واپس جانے کے لئے مجبور ہوگئے۔ پولیس سربراہ نے نامہ نگاروں کو اس بارے مےں اطلاع دی ہے کہ جبڈی علاقے مں سرحد پر ہوئے اس تصادم مےں اےک ملی ٹنٹ مار ا گےا تاہم اس درانداز اور اس کی تنظےمی وابستگی کی ابھی شناخت نہں ہو سکی ۔

گذشتہ تن دہائےوں سے ےہ سلسلہ اگر چہ جاری ہے، تاہم حکومت ہند نے پاکستان سے لگنے والی سرحد کے اکثر حصوں پر بارڈ لگائی ہے۔سردےوں کے موسم مں جوں ہی برف بھاری ہوتی ہے تو شدےد برف باری کی وجہ سے اس بارڈ کو نقصان پہنچ جاتا ہے ،اس طرح ملی ٹنٹوں اور ڈرگ سمگلروں کو سرحد عبور کرنے مےں آسانی ہوتی ہے،کےونکہ بہار کا موسم آتے ہی برف پگلنی شروع ہو جاتی ہے اور درانداز اس طاق مےں رہتے ہےں کہ کہاں پر بارڈ کٹ گئی ہے اور ےہ لوگ وہاں سے اندر آنے کی کوشش کرتے ہں۔دفاعی ماہرےن کا بھی ماننا ہے کہ پاکستانی فوج اور ملی ٹنٹ اسی انتظار مےں ہوتے ہےں کہ کب موسم بہتر ہو اور وہ لاچنگ پےڈوں پر موجود ملی ٹنٹوں اور ڈرگ سمگلروں کو بہ آسانی اس پار دکھےل سکےں،لےکن ملک کے فوجی جوانوں کو بھی اب ان باتوں کا قبل ازوقت بخوبی اطلات ہوتی ہےں ،لہٰذا وہ وقت ضائع کئے بغےر دن رات تےار رہتے ہےں جس کی مثال گذشتہ روز ٹنگڈار سےکٹر مےں دیکھنے کو ملی۔سوال ےہ نہےں کہ فوج اور بی اےس اےف سرحد پر دن رات نگرانی کر کے پاکستانی فوج اور ملی ٹنٹوں کے حربے ناکام بنا دےتی ہے، بلکہ اہم سوال ےہ ہے کہ گذشتہ تن دہائےوں سے ےہ سلسلہ جاری ہے ۔وادی مےں اب بھی سےنکڑوں ملی ٹنٹ موجود ہےں جےسا کہ سرکار کا دعویٰ ہے کہ ہم نے وادی مےں ملی ٹنسی کا خاتمہ کےا ہے، پھر بھی وادی مےں سےکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمےان جھڑپےں ہوتی رہتی ہےں۔ بھاری مقدار مےں ہتھےا ر اور ڈرگ برآمد کےا جارہا ہے ،جن ہتھےاروں سے انسانی خون وادی کے چپے چپے پر بہہ رہا ہے۔ےہاں پہنچ رہے ڈرگ سے نوجوان پود تباہ و بُرباد ہو رہی ہے اور وہ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھتی ہے۔

ملک کے پالیسی سازوں ،دفاعی ماہرےن اور سفارتی سطح کے افسران کو مل بےٹھ کر اس مسلے کا حل تلاش کر کے ہمےشہ ہمےشہ کے لئے ،اس ناسور کا خاتمہ کرنا چاہے اور پاکستانی حکام پر عالمی دباﺅ کے ساتھ ساتھ خود اُن کی نکےل کسنی چاہئے ۔فوجی اور سفارتی سطح پر کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اس طرح کی حرکت بند کرے تاکہ وادی کے عوام کا مستقبل روشن بن سکے، جو فی الحال ہتھےاروں اور نشےلی ادوےات کی بدولت گھپ اندھےرے مےں نظر آرہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.