مرکزی حکومت تین مہینہ کے اندر سیکشن 3 اور 4 کے تحت حج کمیٹی آف انڈیاکی تشکیل کرے: سپریم کورٹ کی ہدایت

مرکزی حکومت تین مہینہ کے اندر سیکشن 3 اور 4 کے تحت حج کمیٹی آف انڈیاکی تشکیل کرے: سپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی، 27 مارچ : عدالت عظمیٰ نے آج حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی کی مفاد عامہ کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ تین مہینہ کے اندر سیکشن 3 اور 4 کے تحت مرکزی حکومت حج کمیٹی آف انڈیاکی تشکیل کرے۔ یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں دی گئی ہے۔ریلیز کے مطابق یہ فیصلہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر ٹوڑ جسٹس بمادی گھنٹم جسٹس نرسمہا جسٹس جی بی پارڈی والا کی چاررکنی بنچ نے کیا۔یہ سماعت آج چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی جس میں بحث کرتے ہوئے مسٹر اعظمی کے وکیل سنجے آر ہیگڑے اور طلحہ عبدالرحمان نے بحث کرتے ہوئے عدالت سے کہا کہ تین سال سے حج کمیٹی آف انڈیا نہیں ہے جس سے حاجیوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتاہے مرکزی حکومت ملک کے عازمین حج کے من مانے فیصلے تھوپ رہی ہے حج 2012 کی شروعات ہوچکی ہے عدالت اس میں سخت سے سخت مرکزی حکومت کو ہدایات جاری کرنے کی اپیل کہ مرکزی حکومت کی طرف سے کے ٹنراجن ایڈوکیٹ نے حصہ لیا فریقین کی بحث سننے کے بعد عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت کو تین ماہ کے اندر سیکشن 3 اور 4 کے تحت کمیٹی بنانے کےلیے فیصلہ سنادیا اسی کے ساتھ ہی اس مفاد عامہ کی عرضی کا معاملہ فی الحال ختم کردیا۔

مسٹر اعظمی نے اس فیصلہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے رفقا جو ہمارے ساتھ کسی نہ کسی طرح شریک رہے یہ ان کی کامیابی ہے اورساتھ ہی ساتھ ہمارے وکلا قابل مبارک باد ہیں جنھوں نے دس مرتبہ اس معاملہ کی سماعت کروائی اور کم سے کم 8 بار نمبر نہ آنے کی وجہ سے سماعت نہیں ہوئی بہرکیف دو برس میں ہمیں انصاف اورحق کی فتح ہوئی ہے ہم امید کرتے ہیں کہ مرکزی حکومت کے ذمہ دارمحترمہ وزیر اسمرتی ایرانی صاحبہ اور ذمہ دار افسران عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے حج ایکٹ 2002 کے تحت پوری شفافیت کے ساتھ حج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل کریں گے۔واضح رہے کہ جون 2020 سے حج کمیٹی آف انڈیا نہیں وجود میں نہیں تھی اکتوبر 2021 میں مسٹر اعظمی نے یہ عرضی داخل کی تھی اور اس کی یہ دسویں مرتبہ سماعت ہوئی ہے 9 سماعت جسٹس عبدالنظیر کی سربراہی والی بینچ نے کیاتھا۔اس معاملے میں 28 ریاستوں اور مرکز کو پارٹی بنایا گیا تھا۔

یو این آئی

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.