ناروے نے سرکاری پلیٹ فارم پر ٹیلی گرام اور ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا دی

ناروے نے سرکاری پلیٹ فارم پر ٹیلی گرام اور ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا دی

اوسلو، 22 مارچ : ناروے کی وزارت انصاف نے حفاظتی وجوہات کی بناء پر سرکاری اہلکاروں کو اپنے عوامی کام کو سرکاری پلیٹ فارم پر ٹِک ٹاک یا ٹیلیگرام ایپلی کیشنز کو انسٹال کرنے سے منع کر دیا ہے۔
وزارت نے یہاں ایک بیان میں کہا، "عوامی ملازمین کو اندرونی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر یا خدمات سے منسلک عوامی کام کے آلات پر ٹک ٹاک یاٹیلی گرام انسٹال نہیں کرنا چاہیے۔” وزارت نے کہا کہ ٹک ٹاک ویڈیو شیئرنگ ایپ اور ٹیلیگرام میسجنگ ایپ کے استعمال سے وابستہ ایک ‘زیادہ خطرہ’ ہے، حالانکہ اس نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
وزارت کے مطابق، سرکاری ملازمین جو ایپ کا استعمال جاری رکھنا چاہتے ہیں وہ اپنے ذاتی آلات پر ایسا کر سکتے ہیں جو حکومت کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے منسلک نہیں ہیں۔
وزارت نے تسلیم کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ ایپس ذاتی معلومات اکٹھا کرتے ہیں اور اسے تجارتی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ کئی امریکی ریاستوں، برطانیہ، کینیڈا، یورپی یونین کمیشن اور پارلیمنٹ نے ملازمین کے کام کے لیے استعمال ہونے والی تمام ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.