ٹریول ایجنٹوں کیلئے گائیڈ لائنز۔۔۔۔

ٹریول ایجنٹوں کیلئے گائیڈ لائنز۔۔۔۔

لگ بھگ تین برس کی طویل مدت کے بعد امسال اور گذشتہ برس کے اوآخر میں دنیا کے مختلف ممالک سے لوگ عمرہ کرنے کی غرض سے مکہ مکرمہ اور مدینہ پاک گئے اور تقریباً سبھی لوگ مختلف ٹور اینڈ ٹریول ایجنٹوں کے ذریعے سے ہی ان مقدس مقامات پر پہنچ گئے ۔

وادی کشمیر سے بھی دسمبر ،جنوری او ر فروری کے مہینے میں لاکھوں مسلمان عمرہ کرنے کی غرض سے سعودی عرب گئے ۔

اکثر زائرین حضرات کا الزام ہے کہ اُن کےساتھ ٹریول ایجنٹ حضرات دھوکہ دے چکے ہیں ۔کھانے پینے اور رہائش ودیگر ضروریات کیلئے جو رقم عازمین سے لی جاتی ہے، وہ بہت زیادہ ہے جبکہ اُنہیں معقول سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

رقومات فسٹ کلاس کیلئے لی جاتی ہیں اور وہاں ٹریول ایجنٹ حضرات تیسرے درجے کی سہولیات فراہم کرتے ہیں ۔

کئی زائر ین کا یہ بھی الزام ہے کہ کئی ایجنٹ حضرات،زائرین کو وہاں دوسرے ایجنٹوںکے رحم وکرم پر چھوڑتے ہیں اور خود غائب ہوجاتے ہیں ،یہاں تک اپنا موبائیل فون بھی بند رکھتے ہیں ۔

اصل میں طویل مدت کے بعد مدینہ اور مکہ مکرمہ کی زیارت گاہیں مسلمانوں کیلئے رواں برس اور گذشتہ برس کھولی گئیں۔شاید اسی وجہ سے عمرہ پر جانے والوں کی تعداد زیادہ تھی ۔

سوال یہ ہے کہ کیا ان ٹریول ایجنٹوں کیلئے سرکار کی جانب کوئی مخصوص گائیڈ لائنز نہیں ہوتی ہیں ؟ اگر حج کمیٹی آف انڈیا اور اس سے منسلک ذمہ دار حجاج کرام کیلئے خصوصی انتظامات کرتے ہیں اور حجاج کی دیکھ ریکھ کیلئے گائیڈ لائنز وضع کرتے ہیں تو عمرہ کیلئے گائیڈ لائنز کیوں نہیں ہوتی؟

چاہے حج ہو یا عمرہ ،سرکاری سطح پر ہو یا پرائیویٹ سطح پر مقامی حکمرانوں کواس حوالے سے ذمہ دارانہ رول نبھانا چاہیے تاکہ کسی بھی عمرہ وحج ٹور اینڈ ٹریول ایجنٹ کو غلط کرنے کا موقع نہ ملے، جو زائرین کو دھوکہ دیتے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.