بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کی سب سے بڑی دشمن: مرمو

بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کی سب سے بڑی دشمن: مرمو

نئی دہلی، 31 جنوری : صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کی سب سے بڑی دشمن ہے اورگزشتہ برسوں سے ملک میں اس کے خلاف مسلسل لڑائی جاری ہے۔
محترمہ مرمو نے اس سلسلے میں بے نامی پراپرٹی ایکٹ، گڈز اینڈ سروسز ٹیکس، مفرور مجرموں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کے قانون اور فلاحی اسکیموں کے مستفیدین کی رقم براہ راست ان کے کھاتوں میں بھیجنے جیسے اقدامات کا ذکر کیا اور کہا، "ہم نے یقینی بنایا ہے کہ نظام میں ایمانداری کا احترام کیا جائے۔
محترمہ مرمو نے کہا، ”میری حکومت کا واضح نظریہ ہے کہ بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ اس لیے گزشتہ برسوں سے بدعنوانی کے خلاف مسلسل جنگ جاری ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ نظام میں ایمانداری کا احترام کیا جائے گا۔” انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک ایکو سسٹم بنانے کے لیے گزشتہ برسوں میں بے نامی پراپرٹی ایکٹ کونوٹیفائڈ کیا گیا اور معاشی جرم کے مرتکب مفرور مجرموں کی جائیداد ضبط کرنے کا ایکٹ پاس کیا گیا۔
انہوں نے کہا، ’’پہلے ٹیکس ریفنڈ کے لئے طویل انتظارکرناپڑتا تھا۔ آج، آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند ہی دنوں کے اندر ریفنڈ مل جاتا ہے۔ آج جی ایس ٹی سے شفافیت کے ساتھ ساتھ ٹیکس دہندگان کا وقار بھی یقینی ہورہا ہے۔
صدر نے کہا، "جن دھن-آدھار-موبائل سے فرضی مستفیدین کو ہٹانے سے لے کر ون نیشن ون راشن کارڈ تک، ہم نے بہت بڑی مستقل اصلاحات کی ہے۔ گزشتہ برسوں میں، ڈی بی ٹی کی شکل میں، ڈیجیٹل انڈیا کی شکل میں، ملک نے ایک مستقل اور شفاف نظام تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 300 سے زیادہ اسکیموں کی رقم براہ راست مستفیدین کے بینک کھاتوں میں پہنچ رہی ہے اور اب تک مکمل شفافیت کے ساتھ 27 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کروڑوں لوگوں کے ہاتھوں میں پہنچ چکی ہے۔
محترمہ مرمو نے اس موقع پر آیوشمان بھارت اسکیم کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس اسکیم نے ملک کے کروڑوں غریبوں کو غریب ہونے سے بچایا ہے۔ پچاس کروڑ سے زیادہ ہم وطنوں کے لئے مفت علاج کی سہولت سے لوگوں کا اسی ہزار کروڑ روپے خرچ ہونے سے بچایاگیا ہے۔
سب کا ساتھ سب کا وکاس کے حکومتی منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میری حکومت نے بغیر کسی امتیاز کے ہر طبقے کے لیے کام کیا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں میری حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں بہت سی بنیادی سہولیات یا تو صد فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں یا اس ہدف کے بہت قریب ہیں۔

یواین آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.