آئی ٹی قوانین میں ترمیم سوشل میڈیا کی آزادی پر حملہ: کانگریس

آئی ٹی قوانین میں ترمیم سوشل میڈیا کی آزادی پر حملہ: کانگریس

نئی دہلی، 19 جنوری: کانگریس نے جمعرات کو انفارمیشن ٹکنالوجی قوانین میں ترمیم کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں سوشل میڈیا میں اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا اور ان ترامیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کی یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز 2021 میں ترمیم کے مسودے کے لیے مشاورت کی مدت میں 25 جنوری تک کی توسیع کرکے بڑی چالاکی سے ایک دفعہ کو شامل کردیا گیا ہے۔ اس دفعہ کے ذریعے طاقت کے گھمنڈ کی وجہ سے مودی حکومت سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے آمرانہ رویہ اپنا رہی ہے۔

مسٹر کھیڑا نے کہا کہ اس دفعہ کے مطابق حکومت کے پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی )کے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی جانب سے کسی بھی خبر کو ‘جھوٹی، بے بنیاد یا جعلی’ قرار د یکر اس رپورٹ کو سوشل میڈیا، آن لائن ویب سائٹس اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ اس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات کا پریس انفارمیشن بیورو کسی بھی آن لائن مواد کو باضابطہ طور پر ہٹا سکتا ہے جسے اسے نامناسب معلوم ہوتا ہے۔

مسٹر کھیڑا نے آئی ٹی رولز میں کی گئی تبدیلیوں کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم سوشل میڈیا کی آزادی اظہار پر حملہ ہے اس لئے حکومت اسے فوری طور پر واپس لیکر پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں ان قوانین پر تفصیل سے بحث کرانی چاہئے۔

ترجمان نے کہا “اس اصول کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ جو رپورٹ وزیراعظم نریندر مودی کی شبیہ کے حق میں نہیں ہے، اب پی آئی بی کا فیکٹ چیکنگ یونٹ ان رپورٹس کو ہٹانے میں جج کے طور پر کام کرےگی ۔ حکومت کے آئی ٹی ڈرافٹ میں نئے رولز کے اضافے سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ بے ایمانی، بے رحمی اور بے حسی کے ساتھ اظہار رائے کو دبانے کا کام کر رہی ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.