100مقامی نوجوا ن عسکری صفوں میں شامل ،80فیصدی یا تو جاںبحق ہوئے یا گرفتار
سرینگر/گزشتہ سالوں کی طرح بھی رواں سال بھی خونین ثابت ہوا جس دوران 180جنگجو ،32عام شہری اور مختلف حادثات و واقعات کے دوران 125فورسز اہلکار از جاںہو گئے جبکہ 100مقامی نوجوانوں جنہوں نے عسکری صفوں میں شمولیت کی تھی میں سے 65کو ہلاک کیا گیا ۔ سی این آئی کے مطابق سال 2022بھی رخصت ہونے کی دہلیز پر ہے تاہم یہ سال بھی وادی کشمیر میں خونین سال ثابت ہو گیا ۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2022کل ملا کر 180جنگجو ، 32عام شہری اور 125سیکورٹی فورسز اہلکار مارے گئے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امسال 100نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کر لی جن میں 80فیصدی یا تو مسلح جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوگئے یا انہیںگرفتار کر لیا گیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق امسال مارے گئے 180جنگجوﺅں میں سے 50غیر مقامی جنگجو بھی شامل تھے جبکہ عسکری صفوں میںشامل ہونے والے 100نوجوانوں میں سے 65کو ہلاک کیا گیا جبکہ 17کو گرفتار کیا گیا ۔ اس کے علاوہ تشدد آمیز واقعات میں 34عام شہری بھی از جاں ہو گئے ۔ اعداد و شماار کے مطابق 130بالائے زمین کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ چار جنگجوﺅں نے جھڑپوںکے دوران خود سپرد گی کی ۔جبکہ امن و امان کی صورتحال کو قابو میںکرنے کے دوران کوئی بھی عام شہری از جاں نہیں ہو گیا ۔ کشمیر کے اعداد و شمار کو چھوڑ کر جموں صوبے کی اگر بات کی جائے تو پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ختم ہونے کے دوران ہی جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع میں نو فوجی اہلکار جن میں دو آفیسران بھی شامل ہے جنگجو مخالف آپریشنوں میںمارے گئے ۔ اعداد و شمار کے مطابق مختلف حادثات جن میں سڑک ، خودکشی اور برفانی تودے گر آنے کے واقعات قابل ذکر ہے پیش آئے جن میں کل ملا کر 125فورسز اہلکار مارے گئے ۔