بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
6.9 C
Srinagar

بھارت جوڑو یاترا

کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اگرچہ جموں وکشمیر میں داخل ہونے والی ہے ،تاہم جموں وکشمیر کے دو اہم سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اس یاترا میں شامل ہونے کی حامی بھرلی ہے ۔

نیشنل کانفرنس صدر اور پی ڈی پی صدر کے علاوہ سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری نے بھی اس یاترا میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

سیاستدانو ں کی سیاست اپنی جگہ لیکن جہاں تک ملک کو درپیش اندرونی معاملات کا تعلق ہے ،اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ بھارت جوڑو نہیں بلکہ سیاستدان بھار ت توڑ وپالیسی پر گامزن ہیں ۔

چین اور پاکستان دوہمسایہ ملک بھارت کےخلاف کس طر ح اپنی جارحانہ پالیسی اپنانے کی کوشش میں لگے ہیں، اُس پر کوئی سیاسی لیڈر بات کیوں نہیں کرتا ہے ۔

یہ ملک کی فوج ہے جو سرحدوں کی حفاظت کرتے کرتے اپنی قربانیاں دے رہی ہے۔ اگر سیاستداوں کا بس چلے وہ اپنی کرسی حاصل کرنے کیلئے لوگوں سمیت اپنی زمین کو دشمن کے حوالے کریں گے ،گذشتہ روز جموں کے سدھرا علاقے میں جو ملی ٹنسی کا واقعہ سامنے آیا ہے جس دورا ن چار ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا ،پر یہ سیاستدان خاموش کیوں بیٹھے ہوئے ہیں ،کیونکہ ہمیشہ این سی اور پی ڈی پی کے لیڈران ہمسایہ ملکوں کی جارحانہ پالیسی اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر چھپی سادھ لیتے ہیں ۔

اگر سیاستدان اسی طرح اپنی سیاست علاقی اور مذہبی بنیادوں پر کرتے رہے ،تو وہ د ن دور نہیں جب دشمن اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائے گا اور اُس ملک کی بنیادیں کھوکھلی ہوجائیں گی ،جس کی آزادی اور تعمیر وترقی کیلئے مجاہدین آزاد ی نے سنہرے خواب دیکھے تھے ۔

جس کی جمہوریت ،سالمیت ،یکجہتی اور مذہبی رواداری پر اس ملک کے وطن پرست لیڈران کو فخر حاصل تھا ۔

راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاتراپنی جگہ لیکن اس پرسیاست کرنے کی بجائے جموں وکشمیر کے سیاستدانوں کو جموں وکشمیر کے عوام کی فلاح وبہبود ،ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا تعاون دینا چاہیے کیونکہ گذشتہ 7دہائیوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ان سیاستدانوں نے اس ریاست کے عوام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، جو اب یوٹی میں تبدیل ہو چکی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img