بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
14.4 C
Srinagar

مل جل کر لڑناہو گا

کشمیری پنڈتو ں کی سرکاری ملازمت کو لیکر جموں وکشمیر یوٹی کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے بیان دیکر یہ واضح کہا ہے کہ جس ملازم کو وزیر اعظم روزگار اسکیم کے تحت ملازمت ملی ہے،اُسے اپنی اپنی جگہ پر ڈیوٹی دینی ہو گی۔

کشمیری پنڈت ملازموں کو اسی بنا ءپر وزیر اعظم خصوصی اسکیم کے تحت سرکاری ملازمت ملی تھی کہ وہ اپنے اپنے آبائی علاقوں میں جا کر نوکری کریں گے ،اگر وہ آج کی تاریخ میں وادی میں رہنے سے انکار کرتے ہیں تو یہ ان کی غلطی ہے ۔ہاں ایک بات ضروری ہے کہ سرکار کو ان ملازمین کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ہے ۔

جہاں تک گذشتہ ایام کے دوران کئی پنڈت ملازمین کو مارنے کا تعلق ہے اُس پر سب نے ملکر مذمت کی ۔مرنے والوں میں ایک سکھ اُستانی اور کئی باہر کے مزدور بھی شامل ہں ۔

ملی ٹنسی کا مقابلہ صرف فوج اور حفاظتی ادارے ہی نہیں کر سکتے ہیں بلکہ اسکے لئے سب لوگوں کو مل جل کر کام کرنا ہو گا اور ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہو گا ۔

کشمیری پنڈتوں کی واپسی کو لیکر مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ نے آج تک رہائشی کالینوں اور دیگر سہولیات پر اربوں روپے خرچ کئے ہیں لیکن یہ پنڈت ملازمین سرکار کے اُس منصوبے پر پانی پھیرنے کا کام کر رہے ہیں جو احتجاج کر کے جموں میں اپنی ڈیوٹی دینے پر بضد ہیں ۔

جہاں تک ملی ٹینٹوں کا تعلق ہے وہ کبھی بھی کسی کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں ،اُن کے سامنے صرف کشمیری پنڈت یا بیرونی مزدور ٹارگیٹ پرنہیں ہیں بلکہ ایسے کشمیری لوگ بھی اُن کے نشانے پر ہیں جو ملک اور عوام کی بہتری اور بھلائی کیلئے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

آج تک ایسے ہزاروں کشمیری مسلمانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو کسی نہ کسی طرح امن اور ترقی کیلئے کام کرتے تھے ۔ان تمام باتوں کو مدنظر رکھ کر کشمیری پنڈتوں کو اپنے اپنے علاقوں میں رہ کر اپنے ہمسایہ مسلم برادری کے ساتھ مل کر رہنا چاہیے ۔

جہاں تک گورنر موصوف کے بیان کا تعلق ہے وہ سو فیصدصحیح ہے کہ جو ڈیوٹی چھوڑ وادی سے باہر جائے گا وہ ملازمت کا ہرگز حقدار نہیں ہو سکتا ہے، مگر انتظامیہ کی بھی اخلاقی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ پنڈتوں کے تحفظ کیلئے مستحکم اور مضبوط لائحہ عمل ترتیب دے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img