جموں وکشمیر میں تقسیم کی سیاست کیلئے این سی، پی ڈی پی، بھاجپا اور کانگریس ذمہ دار:غلام حسن میر
ایل جی انتظامیہ کبھی بھی جمہوری طور منتخب حکومت کا متبادل نہیں ہوسکتی:عثمان مجید
جموں:اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں تقسیم کی سیاست کی بنیاد نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس نے رکھی ہے۔
گاندھی نگر میںاپنی پارٹی دفتر پر خواتین ونگ لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے غلام حسن میر نے کہا”روایتی سیاسی جماعتوں نے اپنی سیاسی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے فرقہ وارانہ اور علاقائی تقسیم کی حوصلہ افزائی کرکے تفرقہ انگیز سیاست کو جنم دیا “۔انہوں نے مزید کہا”اِن سیاسی جماعتوں نے کسی نہ کسی وجہ سے لوگوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کا کام کیا، البتہ اپنی پارٹی ایسی تفرقہ انگیز طاقتوں کو قطعی اجازت نہ دے گی۔ ہم سماج کے سبھی طبقہ جات کو ایکساتھ لاکر جموں اور کشمیر دونوں خطوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں“۔
اس میٹنگ کا اہتمام سنیئر خاتون لیڈر پونیت کور نے کیاتھا۔ غلام حسن میر نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر صرف اسی صورت میں ترقی کرسکتا ہے جب یہاں امن ہو اور یہ صرف اپنی پارٹی ہی یقینی بناسکتی ہے جس نے روز ِ اول سے عوام کے انصاف کیلئے لڑائی لڑی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتیں لوگوں کے حق میں بولنے کو تیار نہیں تھیں۔
انہوں نے کہا”یہ صرف اپنی پارٹی ہی تھی جوکہ لوگوں کی حمایت میں سامنے آئی اور حکومت ِ ہند سے کئی مسائل کو حل کرایا، ہم جموں وکشمیر کو متحد رکھنے اور مختلف طبقہ جات کے درمیان بھائی چارہ قائم رکھنے پر یقین رکھتے ہیں“۔انہوں نے مزید کہا”جموں وکشمیر کے اتحاد، یکجہتی اور شناخت کے لئے اپنی پارٹی کی حمایت ضروری ہے ۔ ہم عوام اور بے روزگار نوجوانوں کے حقوق سے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔ ہم نے ہمیشہ اُسی چیز کا وعدہ کیا جوکہ قابل ِ حصول ہے ، ہم روایتی سیاسی جماعتوں کی طرح نوجوانوں کے جذبات سے نہیں کھیلتے“۔
دریں اثناءاپنی پارٹی نائب صدر عثمان مجید نے کہاکہ ہمارا ماننا ہے کہ ایل جی انتظامیہ کبھی بھی جمہوری حکومت کا متبادل نہیں ہوسکتا۔آپ نے ہم سے ریاست کا درجہ چھینا، ہمارے دو ٹکڑے کئے اور اب ایل جی حکمرانی ہم پر مسلط کر دی جواپنی مرضی ومنشاءکے تحت کام کر رہی اور لوگوں کی خواہشات کا کوئی احترام نہیں۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کی اِن مشکلات کو ختم کرنے کے لئے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقا د اور جلدریاستی درجہ کی بحالی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہاکہ انتظامیہ زمینی سطح پرکام کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جوکچھ بھی ہورہا ہے صرف کاغذوں میں اور اخباری بیانات سے ہی ہورہا ہے۔ لوگوں اور انتظامیہ کے درمیان وسیع خلاءپید ا ہوئی ہے۔ ریاستی جنرل سیکریٹری وجے بقایہ نے خواتین ونگ کے کام کاج کی سراہنا کی۔ انہوں نے کہاکہ اتنی وسیع تعداد میں خواتین کی حمایت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ اپنی پارٹی نے لوگوں کے دلوں کو جیتا ہے اور عوام کو اِس جماعت اور اِس کی قیادت سے اُمیدیں وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی خواتین کی یکساں ترقی کو یقینی بنانا اور اُنہیں سیاسی پلیٹ فارم فراہم کرنے کی وعدہ بند ہے تاکہ وہ اپنے مسائل ومطالبات کو حل کرسکیں۔
اپنی پارٹی دور دراز گاو ¿ں میں رہائش پذیر لوگوں کے معیار حیات ، تعلیم اور صحت شعبہ جات کو بہتر بنانا چاہتی ہے۔ صوبائی صدر سردار منجیت سنگھ نے بھی خطاب کیا اور نوجوانوں کے روزگار کے لئے حکومت کے پاس کوئی ٹھوس پالیسی نہ ہونے پر گہری تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ 90فیصد مقامی نوجوانوں کو جموں وکشمیر کے صنعتی شعبہ میں روزگار دیاجائے۔
اس اجلاس میں نائب صوبائی صدر وسابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، معاون جنرل سیکریٹری ارون چبر، صوبائی سیکریٹری ڈاکٹر روہت گپتا، ریاستی کارڈی نیٹر ایس سی ونگ بودھ راج بھگت، جموں وکشمیر اپنی ٹریڈ یونین صدر اعجاز کاظمی، ریاستی یوتھ ونگ جنرل سیکریٹری ابہے بقایہ، صوبائی صدر جموں یوتھ ونگ وپل بالی، سنیئر نائب صدر ضلع یوتھ سندیپ وید، ضلع سیکریٹری یوتھ انکوش ڈوگرہ، ضلع سیکریٹری یوتھ سمت بالی، ضلع خواتین ونگ صدر ریتو پنڈیتہ ، سونیتا دیوی وغیرہ بھی موجود تھے۔