بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

چلہ کلان اور سرمایہ دار

وادی کشمیر کیلئے صدیوں سے موسمی کلینڈر باضابطہ موجود ہے جس کے رو سے ہر برس سردی ،گرمی ،بہار اور خزاں کے موسم آتے جاتے ہیں اور اپنے نقوش چھوڑ کر چلے جاتے ہیں چونکہ سردی کا باضابطہ موسم آج سے شروع ہو چکا ہے ،سردی کا بادشاہ چلہ کلان جو کہ چالیس دنوں پر محیط ہوتا ہے، آج سے اپنے تخت پر برا جماں ہو گا ۔

سرکار اور انتظامیہ اگرچہ چلہ کلان کی آمد پر جشن چلہ کلان منا کر ہرگز یہاں رہنے والے لوگوں کو مشکلات کا احساس نہیں دلاتے ہیں۔

تاہم یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ چلہ کلان کے دورا ن جس طرح آبی ذخائر ،ڈل ،دریا اور جھیلیں منجمد ہوتی ہیں ،اُس سے پینے کا صاف پانی اور بجلی یکسر غائب ہو جاتی ہے ۔

لوگ منفی درجہ حرارت میںکس طرح زندگی گذارتے ہیں ۔شاید اُونچے محلوں میں رہنے والے لوگوں کو کبھی احساس بھی نہیں ہو گا کیونکہ اُن کے پاس گرم حمام ،سولر پاﺅر گیزراور طر ح طرح کے جدید آلات ہوتے ،ائیرکنڈیشنر گاڑیاں دستیاب ہوتی ہیں ۔

لہٰذا انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنا بھی مشکل نہیں ہوتا ہے ۔جہاں تک عام اور درمیانہ درجے کے لوگوں کا تعلق اُن بیچاروں کا سردی کے ان ایام میں حلیہ ہی بگڑ جاتاہے، نہ ہی کھانے پینے کیلئے درکار ضروریات زندگی کا سامان ،سبزی ،دالیں اور گرم ملبوسات ہوتے ہیں نا ہی کہ گھروں میں گرم پانی اور حمام وغیرہ کا انتظا م ہوتا ہے ۔

بہت سارے لوگ ا ن سردی کے ایام میں پوری طرح بے روزگار ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو تعمیراتی کا م کے دوران محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالتے ہیں ۔

جہاں تک بازوں کا تعلق ہے ان سردیوں کے ایام میں گرم ملبوسات ،دالوں ،کوئلوں اور کانگڑیوں کے دام آسمان کو چھو لیتے ہی ۔

اِدھر منفی درجے حرارت سے نل بھی جم جاتے ہیں ۔سرکار اور انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ سردی کے ان دشوار اور مشکل ایام میں لوگوں کی سہولیت کیلئے بازاروں میں جاری لوٹ کھسوٹ بند کروائے اور ایسے لوگوں پر نظر گذررکھیں جو ان مشکل ایام کا فائد ہ اُٹھا کر لوگوں کو بغیر کسی خوف وڈر کے چمڑی اُتارتے ہیں اور ان گراں فروشوں کو بھی خیال رکھنا چاہیے کہ ایک نہ ایک دن اُنہیں اس دنیا سے کوچ کر کے چلے جانا ہے، وہاں دولت اور شہرت کام نہیں آئے گی بلکہ یہی نرمی کام آئے گی جو وہ مشکل ایام میں عام لوگوں برتتے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img