بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
20.1 C
Srinagar

نوجوان نسل کے مسائل ۔۔۔


شوکت ساحل

آج کے تیز ترین دور میں نوجوان نسل کو بہت سے ایسے سنگین اور خاموش چیلنجز کا سامنا ہے ،جنہیں بیان کرنے میں خوف محسوس ہوتا ہے ۔ن

فسیاتی دباﺅ ،خود کشی ،منشیات اور بڑھتی بے روزگار نے نوجوان نسل کو ایسے گھیر رکھا ہے کہ وہ خود کو اس پنج سے باہر نکل ہی پاتے ۔

ملک کی نصف آبادی نوجوانوں کی جبکہ دنیا میں بھی نوجوانوں کی آبادی کا تناسب زیادہ ہے ۔یعنی نوجوان ہی دنیا کے امور چلانے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں ۔ملک ہندوستان کی تعمیر وترقی اور خوشحالی کے لئے نوجوان نسل ہی نمایاں اور کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ،حکومتوں کی تشکیل سے لیکر فلک میں راکٹ بھیجنے تک ،نوجوانہی اپنا رول ادا کر تا ہے ۔

تاہم اس کے باوجود نوجوان نسل کو ہی طرح طرح کے چیلنجز کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔ویسے کسی بھی قوم وملک کا مستقبل نوجوا ن ہی ہوتا ہے ،اس لئے دشمن طاقتیں اور کسی بھی ملک کو کمزور کرنے اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے نوجوان ہی نشانے پر رہتا ہے ۔

جموںکشمیر میں پڑھے لکھے یعنی ڈگری یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد ہزاروں میں نہیں بلکہ لاکھوں میں ہے ۔

گوکہ موجودہ انتظامیہ اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو روزگار سے ہم آہنگ کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔

تاہم اسکے باوجود نوجوانوں کو روزگار کا سنگین مسئلہ درپیش ہے ۔بے روزگار کی وجہ سے نوجوان گمراہ ہوکر نفسیاتی دباﺅ میں مبتلاءہو کر منشیات کے عادی ہورہے ہیں ،یہ وبا نوجوان نسل کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے جبکہ خود کشی بھی اپنی آغوش میں لے رہی ہے ۔

نوجوان نسل کو نفسیاتی دباﺅ سے باہر نکالنے کے لئے جامعہ پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔تعلیمی اداروں میں روزگاری مضامین کو متعارف کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔کیرئر کونسلنگ کے ذریعے اُنہیں تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے سے قبل ہی روزگار سے ہم آہنگ کرنے کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا ۔

اساتذہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔والدین کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔حکومت کو بھی آگے آنا ہوگا۔

 

چند اسکیمیں متعارف کرنے سے بے روزگار کی وبا پر قابو نہیں پایا جاسکتا ہے اور نہ ہی چند ایک کو فائدہ دینے سے یہ سنگین مسئلہ حل ہوگا ۔

نوجوانوں کی اکثریت کو اسکیموں سے مستفید کرنے کی ضرورت ہے اور اسکیموں کو سیاست اور سیاسی مقا صد یا مفادات سے بالاتر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

اگر نوجوانوں کے مسائل کو سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر حل کیا جائے ،تو جموں وکشمیر کیساتھ ساتھ ملک کی تقدیر بھی سنور جائیں گی ۔جموں وکشمیر کے نوجوان ذہین ،قابل اور با صلاحیت ہیں ،جسکی معترف دنیا بھی ہوچکی ہے ۔

کھیل کا میدان ہو یا تحقیق ہو ، پڑھائی کا میدان یا اور کوئی میدان ہو۔جموں وکشمیر کے نوجوانوں نے ہر میدان میں کامیابیوں کی نئی نئی تاریخیں رقم کرکے حیرت کو بھی ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے ۔

نوجوانوں کو اسمبلی اور پارلیمنٹ کے ایوانوں تک پہنچا نے کے لئے بھی راہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے ۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img