سید محمد الطاف بخاری کی پارٹی لیڈران اور کارکنان کو عوام کے تئیں اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی تلقین,ظفر اقبال منہاس نے عوامی مسائل و مصائب کی نشاندہی کی
سرینگر: اپنی پارٹی کی ضلع سطحی باڈی، جس کی حال ہی میں تشکیل نو ہوئی، کا ایک اہم اجلاس آج پارٹی کے صدر دفتر سرینگر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کی جبکہ اس میں نائب صدر ظفر اقبال منہاس اور ضلع صدر اننت ناگ عبدالرحیم راتھر بھی موجود تھے۔
اس ضمن میں موصولہ بیان کے مطابق میٹنگ میں جموں و کشمیر کے موجودہ سیاسی منظر نامے کا جائزہ لینے کے علاوہ تنظیمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سید محمد الطاف بخاری نے شوپیاں میں پارٹی کی ضلعی باڈی کو مزید فعال اور متحرک بنانے کےلئے اس کی تشکیل نو پر ظفر اقبال منہاس کا شکریہ ادا کیا اور کہا، "اپنی پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ جموں کشمیر کی واحد سیاسی جماعت ہے، جسے بہت کم وقت میں عوامی مقبولیت اور پذیرائی حاصل ہوئی۔ اپنی پارٹی نے مارچ 2020 میں قیام کے بعد بہت کم وقت میں لوگوں کا اعتماد حاصل کیا۔ جبکہ 12 نومبر کو وادی کے کونے کونے سے جس جوش و خروش کے ساتھ لوگ ہمارے جلسے میں شرکت کرنے کےلئے امڈ آئے اس سے تاثر مزید قوی ہوگیا ہے کہ عوام کو اپنی پارٹی کے شفاف ایجنڈے اور پالیسیوں پر مکمل اعتماد ہے۔”
تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اپنی پارٹی کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کی وجہ سے پارٹی کے لیڈران اور کارکنان پر ذمہ داریوں کا مزید بوجھ پڑھ گیا ہے۔ انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، "ہمیں عوام سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا اور عوامی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔ ہم نے جیلوں سے نوجوانوں کو نکالنے، اُنہیں با وقار زندگی جینے کے مواقع فراہم کرانے، سماجی اور انتظامی انصاف کو بحال کرانے، عوام کو اُن کے سیاسی اور آئینی حقوق دلانے اور اںہیں سیاسی اور معاشی لحاظ سے با اختیار بنانے کےلئے جدوجہد کرنے کے وعدے کئے ہیں، جن پر ہمیں کھرا اترنا ہوگا۔”
جموں و کشمیر میں معاشی بدحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر میں تجارت اور اہم صنعتوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب اپنی پارٹی کو عوامی مینڈیٹ حاصل ہوگا تو یہ جموں کشمیر کی تجارت اور صنعت کو فروغ دینے کےلئے موثر اقدامات کرے گی۔
اس موقع پر ظفر اقبال منہاس نے کئی عوامی عوامی مسائل مصائب کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اپنی پارٹی کو ان عوامی مسائل کے ازالے کےلئے متحرک ہوجانا چاہیے تاکہ عوام کو راحت ملے۔
انہوں نے کہا، "لوگوں کو گونا گوں مسائل کا سامنا ہے۔ فی الوقت بجلی فیس میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے پسماندہ طبقے کی کمر دوہری ہوگئی ہے۔ جبکہ عجیب بات یہ ہے کہ بعض آسودہ حال لوگوں کو بی پی ایل ٹیرف پر بجلی فراہم کی جارہی ہے اور پسماندہ طبقے سے اضافی فیس لی جارہی ہے۔ حد یہ ہے کہ متعلقہ حکام اس بد نظمی کو ٹھیک کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔”
اجلاس میں سید محمد الطاف بخاری اور ظفر اقبال منہاس کے علاوہ جن لیڈران نے تقریریں کیں اُن میں ایڈووکیٹ گوہر، محمد احسن پال، غلام نبی بٹ، ایڈوکیٹ تنویر، عرفان منہاس، حاجی عبدالمجید، منظور کھانڈے، شبیر ملک، بشیر احمد ڈار، چودھری فضل دین ، عبدالرشید، شمیم پوسوال، اور عبدالغنی شامل تھے۔
جبکہ میٹنگ میں موجود لیڈران میں منظور بشیر، ذاکر حسین، ابرار ریشی، عبدالقیوم ڈار، عبدالرشید خان، عبدالحمید پھلے، ریحان اورانگ، موسیٰ خان، محمد یعقوب بٹ، رفیق ڈار، عبدالاحد مغلو، عبدالحمید بٹ، نذیر احمد بٹ، غلام محی الدین ڈار، محمد یوسف بجران، محمد شفیع راتھر، معشوق خان، مشتاق خان، مشتاق ڈار، عبدالرشید لون، محمد ایوب، فیاض احمد پرے، عبدالرشید میر، پرویز خان، محمد صادق، محمد عباس، چاند ملک، اور دیگر اشخاص شامل تھے۔