مالی اداروں کا اہم رول۔۔۔۔

مالی اداروں کا اہم رول۔۔۔۔

ملک کی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد بہتر اقتصادی ترقی سے مشروط ہوتی ہے جب کسی ملک میں اچھا خاصی پیداوار برآمد ہو ،اچھی مصنوعات تیار ہوں،لوگوں کی آمدنی بھی اسی کی بدولت بڑھ جاتی ہے اور سرکار کو بھی بطور ٹیکس اور دیگر طریقوں سے آمدنی آجاتی ہے جن رقومات سے سرکار ملک میں مختلف تعمیراتی کام انجام دیتی ہے، اسطرح لوگوں کی خوشحالی اور ترقی یقینی بن جاتی ہے ،اُن کو ضرورت زندگی کے تمام چیزیں سستے داموں دستیاب ہوتی ہیں ۔

جہاں تک ملک کی اقتصادی ترقی کا تعلق ہے، اس میں باقی ایشیائی ممالک کی نسبت روزبروز بہتری آ رہی ہے اور روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔

جہاں تک ملک کے بینکوں یا دیگر مالی اداروں کا تعلق ہے ،اس اقتصادی ترقی میں اُن کا بہت بڑا رول ہوتا ہے ،یہ مالی ادارے عام لوگوں کو قرضے کم شرح سود پر فراہم کرتے ہیں، اس طرح دونوں بینک اور صارف ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، مگر دیکھا جاتا ہے کہ یہ مالی ادارے مالی طور کمزور اور غریب لوگوں کے بجائے اُن سرمایہ داروں کو قرضے دے رہے ہیں جو ملک سے باہر سرمایہ کاری کرتے ہیں جن کازیادہ ترفائدہ بیرونی ممالک کے لوگ حاصل کررہے ہیں، اسکے برعکس ملک کے مالی طور غریب اور پسماندہ پڑھے لکھے لوگوں کو یہ کہہ کر قرضہ دینے سے انکارکرتے ہیں کہ اُنکے پاس زرضمانت رکھنے کیلئے کچھ بھی نہیں ،گارنٹی دینے کیلئے سرکاری ملازم دستیا ب نہیں ہیں وغیرہ وغیرہ ۔

یہ بھی مشاہدے میں آرہا ہے کہ اکثر سرمایہ دار مالی اداروں کے قرضے ہڑپ کر کے ملک چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں یا اس دولت سے دوسرے رشتہ داروں اور دوست واحباب کے نام پر جائیدادیں خریدتے ہیں اور اسطرح مالی اداروں سے لڑتے جھگڑتے ہیں اور اپنا قرضہ معاف کرواتے ہیں ۔

جہاں اُ س غریب کا تعلق جس نے چند ہزار یا چند لاکھ روپے تجارت کیلئے قرضے لئے ہوتے ہیں، اُن سے واپس حاصل کرنے کیلئے ایک لاکھ پر10لاکھ خرچہ کرتے ہیں جو سراسر غلط اور زیادتی ہے ۔

سرکار کو اس حوالے سے مالی اداروں کیلئے چند ایسی گائیڈ لائن یا رہنما خطوط منظر عام پر لانے چاہیے جس سے یہ غریب اور مالی طور کمزور لوگ سرمایہ دار بن سکےں ، اس طرح ملک کی ترقی ممکن ہو سکے اور بازاروں میں ضروریات زندگی کی چیزیں سستے دام دستیاب رہ سکے جسے ترقی کی علامت مانا جاتا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.