بدھ, جولائی ۹, ۲۰۲۵
26.5 C
Srinagar

ملک کی خارجہ پالیسی ۔۔۔۔

جی ۔20سربراہ ممالک کی کانفرنس میں جہاں شامل ممالک نے مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا اور آپسی اشتراک پر زور دیا ،وہیں یہ بات پورے ہندوستان کیلئے فخر ہے کہ اس اجلاس کی صدارت بھارت کے وزیر اعظم شری نریندرا مودی نے سنبھالی اور اُنہیں کانفرنس کے دوران باضابطہ اس طرح کی ذمہ داری دی گئی ۔

غالباً یہ پہلا موقعہ ہے جب کسی عالمی فورم کی قیادت بھارت کررہا ہے اور اس اقدام سے نہ صرف ملک کی حکومت کا اثر ورسوخ عالمی سطح پر بڑھ گیا ہے بلکہ اس ملک کی تعمیر وترقی میں بھی اضافہ ہوا ۔

آج تک یہی کہا جا رہا تھا کہ اس ملک میں غربت وافلاس بہت زیادہ ہے اور یہاں پیدا واری صلاحیت کمزور ہے لیکن آج عالمی سطح پر کسی اتنے بڑے فورم کی قیادت سنبھالنے سے یہ بات واضح ہو گی کہ بھارت میں ایسی طاقت اور صلاحیت موجود ہے کہ عالمی ممالک کے ہم پلہ کھڑا ہوسکتاہے ۔

جہاں تک زمینی حالات کا تعلق ہے بھارت میں اب ہر شخص کو کھانا ،مکان اور تعلیم مل رہی ہے جو کہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا ۔مگر مودی حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا ،میک اِن انڈیا اور ہر گھر نل اور جل کےساتھ بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا جا رہا ہے ۔

جب کوئی بھی گھر ،ملک یا قوم گھریلو ں سطح پر مضبوط اور مستحکم ہوتا ہے تو وہ پھر باہر نکل کر دوسرے کے ساتھ بھی اپنے رشتے مضبوط اور استوار کرنے کا موقعہ بھی فراہم ہو تاہے ۔

غالباً یہی وجہ ہے کہ آج بھارت پوری دنیا میں اپنا دبدبہ قائم کررہا ہے ،عرب امارات ،روس ،امریکہ یہاں تک چین اور جاپان کےساتھ بھی اب بھارت کے تعلقات بہتر ہورہے ہیں، جو اس بات کا غماز ہے کہ آئندہ چند برسوں کے دوران نہ صرف بھارت اقوام متحدہ کا مستقبل رکن بن جائے گا بلکہ ایک وقت آئے گا جب بھارت اقوام متحدہ کا اہم فیصلہ ساز ممبر ہو گا ۔شرط یہ ہے کہ مودی جی کی سربراہی میں ملک کی حکومت اندرونی سطح پر مضبوط و مستحکم اور پائیدار امن قائم کرنے کیلئے دورس پالیسی مرتب کرے کیونکہ بہت سارے ممالک یہ سب کچھ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں جس وجہ سے وہ اندرونی سطح پر اس ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img