منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

مرکزی وزارت ڈبلیو سی ڈی اور ڈی ایس ڈبلیو جے اینڈ کے کا سری نگر میں ’ جموں وکشمیر میں تحفظِ اطفال نظام کو مضبوط بنانے ‘پر ایک روزہ ورکشاپ کا اِنعقاد

سر ی نگر:مرکزی وزارتِ خواتین و اطفال ترقی ( ڈبلیو سی ڈی ) نے محکمہ سماجی بہبود ( ڈی ایس ڈبلیو ) جموںوکشمیر حکومت کے اشتراک سے آج ” جموںوکشمیر میں بچوں کے تحفظِ نظام کو مضبوط بنانے “کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا سماجی بہبود کے اَفسران بشمول ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن اَفسران( ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسرز) ، ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹوں کے ممبران اور مشن وتسالیہ کے اَفسران کے ساتھ جموںوکشمیر پولیس کے اَفسران بشمول سپیشل جوینائل یونٹس کے اَفسران کے لئے اِنعقاد کیا۔
ڈائریکٹر وزارتِ خواتین واطفال ترقی نویندر سنگھ ، ڈائریکٹر پروگرام سی اے آر اے وزارتِ خواتین و اطفال ترقی جگناتھ پتی ، چیف آف چائلڈ پروٹیکشن ، یونیسیف اِنڈیا سولیڈ ادہیر یرو ، ڈائریکٹر جنرل خواتین و اطفال ترقی جموںوکشمیر میر طارق علی ، مشن ڈائریکٹر مشن وتسالیہ جے اینڈ کے ہرویندر کور ، ورکشاپ کے دوران جموں وکشمیر پولیس کے سینئر اَفسران ، پراسکیوٹنگ اَفسران ، ضلع سماجی بہبود کے اَفسران اور دیگر متعلقہ اَفسران موجود تھے۔
دورانِ ورکشاپ جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ ڈبلیو سی ڈی اِندرا مالو نے اَفسران کے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 ، جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ ( پی او سی ایس او ) ترمیمی ایکٹ 2019 اور پی او سی ایس او رولز 2020پر تفصیلی جانکاری دی۔اُنہوں نے بچوں کے حقوق اور تحفظ اطفال کے مناسب نفاذ میں مختلف ایجنسیوں اور شراکت داروں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
کمشنر سیکرٹری سماجی بہبود شیتل نندا نے اَپنے خطبہ اِستقبالیہ میں کہا کہ یہ ورکشاپ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ اور دیگر متعلقہ ایکٹ کے مختلف پہلوﺅں پر اَفسران کو ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کر ے گی اور زمینی سطح پر ان کے مو¿ثر نفاذ میں مدد کرے گی۔کمشنر سیکرٹری نے مزید کہا کہ یہ ہماری اِجتماعی کوشش اور ذمہ داری ہونی چاہئے کہ ہم مصیبت میں گھرے بچوں کی ہر ممکن مدد کریں ، انہیں معاشرے میں واپس لائیں اور انہیں ہنر مند بنائیں تاکہ وہ خود کفیل بن سکیں۔
محترمہ شیتل نندا نے ورکشاپ کے مختلف پہلوﺅں پر روشنی ڈالتے ہوئے اِس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور بچوں کے تحفظ سے وابستہ تمام شراکت داروں کے باقاعدہ رابطے کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو ان کے جائز حقوق مل سکیں اور وہ اچھی طرح اَپنی زندگی گزار سکیں۔
ورکشاپ کا اِنعقاد مختلف نشستوں میں کیا گیا جس میں چائلڈ پروٹیکشن سسٹم اور میکانزم کو مضبوط بنانے میں مختلف ایجنسیوں کے کردار پر توجہ دی گئی۔
صبح کی نشست میں وزارتِ ڈبلیو سی ڈی کے نمائندے نے مشن وتسالیہ سکیم پر ایک تفصیلی پرزنٹیشن دی ۔ ایک سکیم جو بچوں کی نشو و نما کے مختلف پہلوﺅں پر توجہ دیتی ہے۔
اِسی طرح وزارتِ ڈبلیو سی ڈی کے سینٹرل اَڈاپشن ریسورس اَتھارٹی ( سی اے آر اے ) کے نمائندے نے اپنانے کے ضوابط 2022 پر ایک مکمل پرزنٹیشن دی جبکہ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کے افسر کی حیثیت سے ”بچوں کے تحفظ اور نگرانی میں این سی پی سی آر اور ایس سی پی سی آر کے کردار“کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔
دوپہر کی نشست میں یونیسیف کے نمائندوں نے ” بچوں کے حقوق اور تحفظ کے فروغ کے لئے یونیسیف کا کردار اور اقدام“ پر تفصیلی پرزنٹیشن دی۔
اِسی طرح ڈبلیو ایس ڈبلیو جموںوکشمیر کے نمائندے نے ” جموںوکشمیر میں بچوں کے تحفظ کو مضبوط بنانے“ پر ایک مکمل پرزنٹیشن دی جبکہ جموںوکشمیر پولیس کے نمائندے کے طور پر” جموںوکشمیر میں بچوں کے حقوق ،بچوں کے تحفظ کے نفاذ “ کے بارے میں میں بات کی۔
بعد میں ورکشاپ کے اِختتام پر ایک اوپن ہاﺅس ڈسکشن کا بھی اِنعقاد کیا گیا جس کے دوران شرکا¿ نے چائلڈ پروٹیکشن سسٹم کے مختلف پہلوﺅں کے بارے میں مختلف سوالات اُٹھائے جن کا وزارتِ ڈبلیو سی ڈی کے اَفسران نے تسلی بخش جواب دیا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img