بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

لیفٹیننٹ گورنر نے جموں میں 69 ویںاِمداد باہمی ہفتہ کی تقریبات کا اِفتتاح کیا

جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج جموں یونیورسٹی کے جنرل زور آور سنگھ آڈیٹوریم میں ایک تقریب کے دوران جموںوکشمیر یوٹی میں 69 ویں آل اِنڈیا اِمدادِ باہمی ہفتہ کی تقریبات کا اِفتتاح کیا۔
لیفٹیننٹ گورنرنے جموںوکشمیر یوٹی میں کوآپریٹیو سیکٹر کی ترقی کے لئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں کوآپریٹیو موومنٹ سے وابستہ تمام شراکت داروں کے کردار کی ستائش کی۔
اُنہوں نے کہا کہ سماجی اِداروں کے فروغ ، اِس کی اَقدار اور مساوات اور یکجہتی کے اَصولوں کے فروغ کے لئے جن آندولن دیہی جموںوکشمیر میں سماجی و اِقتصادی ترقی لانے کے لئے اہم ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی اور وزیر داخلہ امیت شاہ جی کی رہنمائی میں کوآپریٹیو کو زراعت ، دستکاری ، چینی ، ڈیری، ٹیکسٹائل ، ماہی پروری ، سٹوریج ، فوڈ پروسسنگ اور چھوٹے اورپسماندہ کسانوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ایک مو¿ثر اِقتصادی آلہ کے طور پر تبدیل کیا جارہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِمدادِ باہمی جموںوکشمیر یوٹی کے دُور دراز علاقوں ، غریب اور پسماندہ طبقات تک پہنچنے کا بہتر ین ذریعہ ہےں۔
اُنہوں نے کہا کہ سٹارٹ اَپس کے دور میں ہمیں نوجوانوں کی اُمنگوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے اور اِمداد باہمی کو مسلسل خود کو نئے سرے سے ایجاد کرنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِمدادِ باہمی کو اِقتصادی او رسماجی ترقی کے لئے قائم کیا جانا چاہیئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی میں کوآپریٹیو سیکٹر کے تحت حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جموں وکشمیر میں کوآپریٹیو تحریک کو مضبوط بنانے کے حکومت کے نظریہ¿ کو شیئر کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ اِس برس کا تھیم ” اِنڈیا @ 75: اِمدادِ باہمی کی ترقی اور آگے کا مستقبل“ ہمارا عزم ہے کہ نوجوانوں اور خواتین کی خصوصی شرکت سے اِمداد باہمی قابل عمل کاروبار ی ماحولیاتی نظام بنایا جائے اور ” ساہکار سے سمردھی “ کوسمجھنے کے لئے کوآپریٹیو پر مبنی اِقتصادی ماڈل کو فعال کیا جائے ۔
اُنہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو اِن چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے جن کا آج ہماری دیہی معیشت او رلوگ سامنا کر رہے ہیں اور اُنہیں مالی اور غیر مالی فوائد کی پیش کش کرنی چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ چوں کہ یہ مقامی ممبران کی طرف سے چلایا جاتا ہے جو ضرورت کو سمجھتے ہیں ۔اِس لئے یہ صحت ، تعلیم ، زراعت ، کریڈٹ ، سیاحت ، گرین اَنرجی او رمہمان نوازی کے شعبوں پر زیادہ اَثر ڈال سکتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر اِنتظامیہ کوآپریٹیو کی رجسٹریشن ، شراکت داروں کی تربیت او رصلاحیت کی تعمیر ، کوآپریٹیو مارکیٹوں کو جدید بنانے ، نظام میں شفافیت لانے اور نئی منڈیاں بنانے اور سرکاری محکموں کو ان بازاروں سے براہ راست خریداری کرنے کے قابل بنانے پر خصوصی زو ردے رہی ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم نے گذشتہ ایک برس میں 1,006 کوآپریٹیو رجسٹر کئے ہیں اور جن ابھیان کے دوران 31,578 ممبران کو تربیت دی گئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیٹ ورک کو وسیع کرنے اور کوآپریٹیو کے پیشہ ورانہ کام کے لئے صلاحیت کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم کوششیں کی جارہی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم ناکارہ کوآپریٹیو کو بحال کرنے کے لئے بھی پُر عزم ہےں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تین ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو بینکوں کے حق میں دوبارہ سرمایہ کاری کی 255.71 کروڑ روپے رقم ان کی مالی صحت کو بہتر بنانے کے لئے جار ی کئے گئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِمدادِ باہمی کو لوگوں کو بااِختیار بنانے کے لئے روزگار اور آمدنی پیدا کرنے کے لئے کاروبار ی عمل داری او رصلاحیت کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے زور دیا کہ نئی کوآپریٹیو کی تشکیل عوام پر مبنی ہونی چاہیے ، نئی کوآپریٹیو کی مانگ معاشرے سے آنی چاہیے اور ایک تجارتی ادارے کے طور پر ان کی کامیابی دوسروں کی حوصلہ اَفزائی کرے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے پرائمری ، ضلع اور ریاستی سطح کے کوآپریٹیو کے درمیان قریبی تال میل کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سیلف ہیلپ گروپوں اور دستکاری کوآپریٹیو کے درمیان کراس مارکیٹنگ کی کوششیں خواتین کو بااِختیار بنانے او رآمدنی پید اکرنے والی مختلف سرگرمیوں میں حصہ اَدا کرسکتی ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس طرح کی کوششیں دیہی علاقوں میں کوآپریٹیو کو متحرک اِداروں کے طورپر تبدیل کرسکتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ نئی کثیر مقصدی کوآپریٹیو کی تشکیل کے لئے تشہیری مہم پر ہے ، فی شخص زیادہ کوآپریٹیو میں اِضافہ کرکے علاقائی عدم توازن کو کم کرنا اور نئے اور تجارتی اعتبار سے قابل عمل شعبوں کی تلاش ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے دیگر رِیاستوں کے کامیاب ماڈلوں کی نقل تیار کرنے اور معاشرے کے کمزور طبقوں کی عمل داری کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک جامع فریم ورک تیار کرنے پر بھی زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر میں محروم او ر پسماندہ طبقات کے اَرکان کی مناسب نمائندگی ہونی چاہیے۔
اُنہوں نے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ سے ایف پی اوز تک کیپٹل انفیوژن اور مارکیٹ تک رَسائی فراہم کرنے اور گوداموں کی تعمیر شروع کرنے کے لئے ان کی حوصلہ اَفزائی کرنے پر زور دیا جیسا کہ دیگر ریاستوں اور یوٹیز میں کیا جارہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ہر گاﺅں میں کثیر مقصدی اور کثیر جہتی پی اے سی ایس ( پرائمری ایگری کلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ) کے قیام کے لئے کی جارہی کوششوں پر بھی بات کی۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور ائے بھٹناگر نے اَپنے خطاب میں کہا کہ سہکار سے سمردھی کا نصب العین کوآپریٹیو سے عام آدمی کی بہتری اور فائدہ کے لئے وقف ہے۔
اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر کو نئی توانائی کے ساتھ بحال کیا جارہا ہے ۔ اُنہوں نے 69ویں آل اِنڈیا اِمدادِ باہمی ہفتہ کے اِفتتاح پر اَپنی مبارک باد پیش کی ۔
سیکرٹری اِمدادِ باہمی محترمہ یشامدگل نے اَپنے اِستقبالیہ خطاب میں محکمہ کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی او ر69 ویں آل اِنڈیا اِمدادِ باہمی ہفتہ کے اغراض و مقاصد کے بارے میں جانکاری دی ۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ایف پی اوز ، کوآپریٹیوز کو رجسٹریشن سر ٹیفکیٹ حوالے کئے ، کوآپریٹیو سوسائٹیز کو مبارک باد دی اور محکمہ اِمداد باہمی کی جانب سے لگائے گئے سٹالوں کا بھی معائینہ کیا ۔ کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کا ایک کمپنڈیم بھی جاری کیا گیا۔
اِس موقعہ پر اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ ، اِنتظامی سیکرٹریز ، جموںوکشمیر اِنتظامیہ کے اَفسران کے علاوہ کوآپریٹیو کے نمائندے، ممبران اورکوآپریٹیو سکولوں کے طلبا ءموجود تھے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img