صرف سپریم کورٹ کے پاس دفعہ 370 اور 35 اے واپس دلانے کا اختیار ہے: الطاف بخاری
سری نگر،12نومبر:اپنی پارٹی کے اہتمام سے آج سری نگر کے سونہ وار کرکٹ سٹیڈیم میں ایک بھاری عوامی جلسے کا انعقاد ہوا، جس میں وادی کے تمام علاقوں سے آنے والے لوگوں نے شرکت کی۔
اس جلسے کی وساطت سے جموں کشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کرنے اور فوری اسمبلی انتخابات کرانے کے مطالبات کئے گئے۔
اس جلسے کی اہمیت اس لحاظ سے غیر معمولی تھی کہ اس میں وادی کے تمام علاقوں سے آنے والے اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود تھے۔
پارٹی کے قائد سید محمد الطاف بخاری نے جلسے سے اپنے خطاب کے دوران شدت کے ساتھ جموں کشمیر کے ریاست کے درجے کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کرانے کے مطالبات کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا عوامی اجتماع منعقد کرنے کا مقصد نئی دہلی کے ساتھ جموں وکشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کرنے اور اسمبلی چناو کے انعقاد میں مزید تاخیر نہ کرنے جیسے مطالبات کرنا تھا۔
انہوں نے کہا، "میں آج مرکزی سرکار کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ وہ جموں کشمیر کا ریاست کا درجہ بحال کرنے کی وعدہ بند ہے اور اسے یہ وعدہ فوراً پورا کرنا چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا، "ہم مرکزی سرکار سے یہاں فوری اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ بھی کرتے ہیں تاکہ عوام کو اپنے نمائندے چننے کا موقعہ فراہم ہو۔ ۔”
اپنی پارٹی کے نظریات کو دہراتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا، "اپنی پارٹی سچ کی سیاست میں یقین رکھتی ہے۔ ہم پر فریب سیاست اور جھوٹے وعدوں میں یقین نہیں رکھتے ہیں۔ اس لئے ہم ہمیشہ عوام کے ساتھ وہی وعدے کرتے ہیں جن کے بارے میں ہمیں یقین ہوکہ انہیں پورا کر سکیں گے۔
ہم نے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ اپنی پارٹی جموں کشمیر قیام امن، خوشحالی اور تعمیر و ترقی کےلئے جدوجہد کرے گی اور یہاں کے عوام کو سیاسی اور معاشی لحاظ سے با اختیار بنائیں گے۔ ہمیں پتہ ہے کہ یہ اہداف قابلِ حصول ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، "روایتی سیاسی جماعتوں کے برعکس ہم کبھی بھی اپنے نوجوانوں کو جذباتی سیاست اور جھوٹے وعدوں سے متاثر کرتے کی کوشش نہیں کریں گے۔
اس طرح کی سیاست نے پہلے ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو یا تو جلیوں میں پہنچادیا ہے یا پھر قبرستانوں میں۔ اپنی پارٹی نوجوانوں کے لئے ایک تابناک مستقبل میں متمنی ہے۔ ”
جموں کشمیر کی معاشی ترقی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ قدرت نے اس خطے کو بے پناہ وسائل سے مالا مال کیا ہے اور ان وسائل کا مثبت استعمال کرنے کے نتیجے میں یہاں کے عوام معاشی ترقی کے عروج پر پہنچایا جاسکتا ہے۔
جب اپنی پارٹی کی حکومت ہوگی تو زرعی، ہارٹیکلچر اور سیاحتی شعبوں کو وسعت دیں گے تاکہ نوجوانوں کے لئے روز گار مزید مواقع میسر ہوں۔”
انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ تشدد کی راہ سے ہر صورت میں دور رہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم پہلے ہی اس سرزمین پر بے پناہ تباہی اور خونریزی دیکھ چکے ہیں۔
ہم مزید ہلاکتوں اور تشدد کی وارداتوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ ہم اپنے مزید نوجوانوں نہیں کھونا چاہتے ہیں۔ میں نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم پر امن ذرایع سے وہ سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں، جو ہمارے عوام کےلئے ضروری ہے۔”
اس موقعے پر سید محمد الطاف بخاری نے اعلان کیا کہ اپنی پارٹی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھنے کےلئے ایک کمیٹی قائم کرے گی جو تمام نظربندوں کے معاملات کا علاحدہ علاحدہ جائزہ لئے گی اور ان کے والدین اور محلوں کے ذمہ دار اشخاص کو اعتماد میں لیتے ہوئے شدت کے ساتھ ان کی رہائی کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ جیلوں میں بند نوجوانوں سے اگر کچھ غلطیاں بھی سر ذد ہوئی ہوں گی تب بھی انہیں ایک پر امن زندگی جینے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنی پارٹی سپریم کورٹ کے ذریعے دفعہ 370 اور 35 اے کو بحال کرانے کو بھر پور کوشش کرے گی
سید محمد الطاف بخاری کا کہنا تھا کہ صرف سپریم کورٹ کے پاس دفعہ 370 اور 35 اے واپس دلانے کا اختیار ہے۔ روایتی جماعتیں تو بس اس کے نام پر لوگوں سے ووٹ بٹورنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ اپنی پارٹی کی حکومت واری کے بجلی صارفین کو سرما کے دوران اور جموں کے صارفین کو گرمیوں کے دوران ماہانہ پانچ سو یونٹ بجلی مفت فراہم کرے گی۔





