بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
6.9 C
Srinagar

طلبہ قوم کا سرمایہ۔۔۔۔

این آئی ٹی سرینگر میں گذشتہ شام پیش آئے واقع پر جس قدر افسوس کیا جائے کم ہے کیونکہ کشمیر ی عوام کی تہذیب وتمدن اور مہمان نواز ی کی روایات پر اس طرح کا واقعہ کاری ضرب تصور کیاجائے گا ۔

گذشتہ روز این آئی ٹی سرینگر میں زیر تعلیم طلبہ کے درمیان آپس میں والی بال کوٹ خالی کرنے پر ٹھن گئی اور اطلاعات کے مطابق وادی اور بیرون وادی کے طلبہ کے درمیان توں توں میں میں ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی ،اس ہاتھاپائی کے دوران لگ بھگ نصب درجن طلبہ زخمی ہو گئے اور کالج انتظامیہ کو پولیس کی مدد حاصل کرنی پڑی ۔

اگر باریک بینی سے دیکھا جائے تو اسکول ،کالج یا یونیورسٹی میں زیر تعلیم بچے ایک دوسرے کے اتنے قریب ہوتے ہیں شاید اپنے افراد خانہ سے بھی اس قدر قریب نہیں ہوتے ہیں ،اس بات کا اندازہ تب لگایا جا سکتا ہے جب کسی اسکول ،کالج یا یونیورسٹی میں زیر تعلیم بچے اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہو کر برسوں بعد ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو اُن کی خوشیوں کا ٹھکانہ نہیں ہوتا ہے، وہ ایک دوسرے سے بغلگیر ہو کر دو آنسوں بہائے بغیر نہیں رہتے ہیں ۔

یہاں سے ان کے درمیان پیار محبت اور ہمدردی کا اظہار ہوتا ہے ۔مگر اگر یہی بچے مختلف بنیادوں پر ایک دوسرے سے لڑھ پڑےں گے اور نفرت کی دیواریں کھڑی کرینگے تو یہ سب سے بڑا المیہ ہے ،زیر تعلیم بچو ں کو آپس میں پیار ،محبت اور دوستانہ ماحول قائم کر کے بحیثیت رابطہ کار کام کرنا چاہیے جو کہ کشمیر اور کشمیریوں کی روایت رہی ہے ،جو بھی بیرونی شخص یہاں کسی بھی بہانے سے تشریف آور ہوتا ہے یا ہوا ہے، وہ کشمیر اور کشمیریت کو زندگی بھر بھول نہیں پاتا ہے بلکہ یہاں کی برادری ،دوستی ہمدردی اور مہمان نوازی کی مثالیں باقی لوگوں کو دیتا ہے ۔

لہٰذا ہمیں یعنی کشمیری طلبہ کو ان تمام باتوں کا پاس ولحاظ رکھنا چاہیے اور کوئی بھی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس سے بدظنی پھیل جائے یہی ہماری پہچان ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img