موصوف مشیر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر میں منعقدہ میڈیکل ریسرچ میں آرٹیفشل انٹلی جنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’ہم جموں و کشمیر میں دو اے آئی آئی ایم ایس (ایمز) قائم کرنے جا رہے ہیں نیز یونین ٹریٹری میں کئی نئے میڈیکل کالجز بن گئے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’ہم جموں وکشمیر میں دو جدید ترین کینسر ہسپتال بنانے جا رہے ہیں اور بچوں کے ہسپتال بھی تعمیر ہونے والے ہیں‘۔
مسٹر بھٹناگر نے کورونا کے دوران جموں و کشمیر کے طبی عملے کی طرف سے ادا کئے جانے والے رول کی بھی سراہنا کی۔
سرجری اور میڈیکل ریسرچ میں آرٹیفشل انٹلی جنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں ہیلتھ ریکارڈوس کی ڈیجیٹائزیشن کر رہے ہیں جس سے یہاں مریضوں کی دیکھ ریکھ میں بہتری واقع ہوگی۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم موجودہ زمانے میں آرٹیفیشل انٹلی جنس کے رول کو سمجھ سکتے ہیں بڑے پیمانے کے ڈاٹا نیٹ ورکس، ڈاٹا انالیسز اور ٹیکالوجی ہمارے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوسکتی ہے‘۔
موصوف مشیر نے جی ایم سی سری نگر کو مذکورہ موضوع پر کانفرنس منعقد کرنے پر مبارک بادی دیتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کی کانفرنسز کا انعقاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
بتادیں کہ اس دو روزہ کانفرنس کے دوران بین الاقوامی سطح کے ماہرین لیکچر دیں گے۔





