منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

سب مقدر کا کھیل

جہلم کے کنارے راہل کے دل میں یہ خیال آگیا کہ دنیا میں اکثر لوگ خدایا بھگوان بننے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ ہر لحاظ سے سراسر غلط ہے ۔

وہ غریب اور کمزور لوگوں کو مختلف طریقو ں سے مدد کرنا چاہتے ہیں کسی کو ملازمت فراہم کرتے ہیں کسی کو تجارت کے اصول سکھاتے ہیں اور کسی کو بہتر انسان بننے کی تعلیم دیتے ہیں ۔

یہ سب چیز یں اگرچہ انسان کیلئے ہر کسی مذہبی رہنما نے ارشاد فرمائے ہیں، ہر انسان کو اسطرح کے نیک کام ضرور کرنے چاہیے لیکن من میں یہ ہرگز نہیں سوچنا چاہیے کہ میںکسی کی مدد کر کے،کسی کو روز گار دے کر ،کسی کو تعلیم وتربیت دے کر، اچھا انسان یا سرمایہ دار یا قابل وفہیم بنا سکوں ،یہ سوچنا سراسر غلط ہے !کیا اصل میں تقدیر بنانے والے کے ہاتھ میں سب کچھ ہوتا ہے، وہ کسی کے حق میں خوشی ومسرت اور کسی کے حق میں غم دیتا ہے ۔

کسی کے حق میں ہنسی مذاق اور کسی کے حق میں رونا نصیب لکھتا ہے ۔کسی کے حق میں قابلیت عطا کرتا ہے کسی کو سیکھنے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں دیتا ہے ۔لہٰذا خدایا بھگوان بننا کسی کےلئے جائز نہیں ۔۔نہ بن سکتا ہے ۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img
گزشتہ مضمون
اگلا مضمون