جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
10.6 C
Srinagar

بھائی چارے میں طاقت

بھارت اور پاکستان دو ایسے ہمسایہ ممالک ہیں ،جو انگریزوں سے آزاد ہوتے ہی ایک دوسرے کے دشمن بن گئے ،ایک ہی سرزمین کے ایک ہی تہذیب وتمدن ،ایک ہی زبان وثقافت کے باوجود یہ دو ہمسایہ ملک نہ جانے کیوں دوسروں کے بہکاﺅے میں آکر خود کے پاﺅں پر کلہاڑی مار دیتے ہیں ۔

اسطرح اپنے اپنے عوام کو غربت وافلاس کی زندگی گذارنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ایک تجزیہ کے مطابق پاکستان میں گذشتہ مہینے سیلاب آنے کے بعد اکثر لوگ بیمار ہو رہے ہیں کیونکہ یہاں صحت وصفائی اور ادویات کی کمی ہے ۔کھانا ،پینا بھی بیشتر لوگوں کو نہیں مل رہا ہے ۔

سیلاب آتے ہی بھارت نے بڑے بھائی کی حیثیت سے امداد کی پیشکش کی تھی لیکن پاکستانی حکمرانوں نے نہ جانے کن وجوہات کی بنا ءپر یہ پیشکش ٹھکرا دی ۔

پاکستانی دانشوروں کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ امریکہ کے کہنے پر بھروسہ کیا ،امریکہ اور برطانیہ کے کہنے پر ہی تحریک آزادی کے دوران الگ مسلم ملک بنانے کی مانگ کی اسطرح برصغیر کے اس بڑے خطے کے مسلمانوں کو تقسیم درتقسیم کیا ۔

1947ءسے لیکر تادم تحریر پاکستان نے براہ راست اور درپردہ بھارت کے خلاف کئی جنگیں لڑیں لیکن ہر بار شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔پنجاب اور آسام کے بعد پھر جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی کی ایسی جنگ چھیڑ دی کہ بھارت کی ترقی اور عالمی طاقتوں میں شمار ہونے کی دوڑ میں کمزور ی آ گئی ۔

ایسا مانا جارہا ہے کہ یہ ملی ٹنسی بھی عالمی طاقتوں کے کہنے پر ہی شروع کی گئی ۔اس طرح آرپار کے عوام مسائل ومشکلات سے دوچار ہوگئے ۔

اب چونکہ عام لوگوں کو ان باتوں کا بخوبی علم ہے کہ کون کیا کر رہا ہے اور کس کے کہنے پر کررہا ہے ۔لہٰذا عام لوگ اب دوسرے کے اشاروں پر مرنا چاہتے ہیں اور نہ کسی کو مارنا چاہتے ہیں بلکہ ہر ایک انسان خوشحال زندگی گذارنے کا متمنی ہے ۔

عام لوگوں کے یہ خیالات آرپار کے حکمرانوں کو سمجھ لینے چاہیے اور ایک دوسرے کےساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے چاہیے ۔سرکاری سطح پر نہ سہی لیکن علماء،دانشور ،صوفیوں ،ادیبوں اور شاعروں کی خدمات اس نیک کام کیلئے حاصل کرنے چاہیے تاکہ دشمن کی چالیں بھی ناکام ہو جائیں اور یہاں کے عوام بھی خوشحال رہ سکں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img