اسلام ایک ایسا آفاقی مذہب ہے جو ہرگز زبردستی کو تسلیم نہیں کرتا ہے ۔دراصل ایرانی حکمرانوں کی ان کارروائیوں پر نظر پڑی جو وہ وہاں اُن عورتوں کےخلاف جاری رکھی ہوئی ہے، جو حجاب یا پردہ سے انکاری ہیں ۔
خبروں کے مطابق ایرانی پولیس کی فائرنگ سے اب تک لگ بھگ 50خواتین جن میں اسکولی بچیاں بھی شامل ہیں از جان ہو چکی ہیں ۔
اسلام ہرگز زیادتی اور زبردستی تسلیم نہیں کرتا ہے ،نہ ہی کسی انسان کا دل ودماغ زیادہ دیر تک طاقت کے بل بوتے پر غلام رکھا جا سکتا ہے ۔
جہاں تک ایران کا تعلق ہے یہ ایک اسلامی ملک ہے مگر یہاں کی عورتیں حجاب پہننا تسلیم نہیں کرتی ہیں ۔
ایک زمانے میں پاکستان کے فوجی حکمران جنرل ضیاالحق نے بھی لوگوں کوکو ڑے مار کر جبراً مساجد میں نماز ادا کرنے کیلئے مجبور کیا تھا لیکن اقتدار سے بے دخل ہوتے ہی پاکستان میں نئی تبدیلی آگئی اور لوگوں نے راحت وسکون کی سانس لی ۔
مذہبی رہنماﺅں کا اصول وتربیت ہے کہ انسانوں کے دلوں پر راج کیا جائے، انہیں پیار محبت اور ہمدردی سے اپنا گرویدہ بنایا جائے نہ کہ زور زبردستی سے مجبور بنایا جائے، جیسا کہ آج کل ایران میں نظر آرہا ہے ۔