ایک زمانہ تھا جب وادی میں کوئی برات نکلتی تھی تو دلہے کے دوست واحباب آتش بازی چھوڑتے تھے تاکہ محلے والوں کو پتہ چلے کی اب دلہا سسرال کی جانب نکل پڑا ہے ۔
اسی طرح جب براتی دلہن کے گھر کے نزدیک پہنچ جاتے تھے تو وہاں پر بھی دوچار پٹاخے ،جلاتے تھے اور ڈول بجاتے تھے اسطرح آس پڑو س کے لوگ بھی دلہن کو دیکھنے کیلئے نکلتے تھے اسطرح چند منٹوں تک کھیل تماشہ بھی ہوتا تھا اس سے کسی کو تکلیف نہیں ہوتی تھی کیونکہ شام ہوتے ہی دلہا گھر سے نکلتا تھا اور جلدی واپس گھر آجاتا تھا کیونکہ سسرال میں اس قدر زیادہ خاطر تواضع نہیں ہوتا تھا ۔
آج جس طرح ہوتا ہے گھنٹوں تک دلہے کو سسرال تک پہنچنے میں لگتے تھے ،کیونکہ کبھی یاردوست اور کبھی ویڈیو شوٹنگ والے پوز دینے کیلئے مجبور کرتے ہیں تو بعد میں سسرال والے بھی اچھا خاصہ خاطر تواضع کرتے ہیں ۔
مگر رات کے ایک یا دوبجے جب پٹاخے سر کئے جاتے ہیں تو لوگ پریشان ہوتے ہیں آخر فائرنگ تو نہیں ہوئی ،اسطرح لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں پھر خوشیاں غم میں تبدیل ہو جاتی ہں۔