سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج کہا کہ ہماری مضبوط سماجی اِقتصادی ترقی سپورٹس سیکٹر میں ایک معیاری تبدیلی لانے میں کامیاب ہو ری ہے اور ہمارے کھلاڑیوں کو اَپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل بنا رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا ،” ہمارے لئے دو سب سے بڑے چیلنجز 2019 سے پہلے کھیلوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے اپروچ اور کووِڈ وَبائی اَمراض کی وجہ سے ہونے والی رُکاوٹ تھے۔ آج جموںوکشمیر یوٹی نے دو بارہ اعتماد حاصل کیا ہے اور ہم جدید بنیادی ڈھانچے اور تربیت سے ایک مساوی جامع کھیلوں اور تفریحی کلچر کو تشکیل دے رہے ہیں۔“
منوج سِنہا نے کہا کہ ” مائی یوتھ مائی پرائیڈ “ کے تحت صوبہ کشمیر میں 22 اور صوبہ جموں میں 18شعبوں میں منعقد ہونے والے کھیل مقابلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام کھلاڑیوں کے لئے ایک ٹھوس فورم بن کر سامنے آرہا ہے تاکہ وہ اَپنی اور کمیونٹی کی شان میں اِضافہ کرسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ’ مائی یوتھ مائی پرائیڈ “ نوجوانوں اور خواتین کو بااِختیار بنا کر کھیلوں کو آگے بڑھانے کے لئے وقف ہے ۔ اس نے نوجوانوں میں فاتح کی جبلت پیدا کی ہے اور قومی اور اقوامی کھیلوں اور کھیلوں کی کارکردگی میں اِضافے کی اُمیدیں روشن کی ہیں ۔ جے اینڈ کے سپورٹس کونسل نے بنیادی ڈھانچے کے بہت سے ا ہم پروجیکٹوں کو کامیابی سے مکمل کیا ہے جو نوجوانوں کو مختلف کھیلو ں میں تربیت دینے میں اہم کردار اَدا کر رہے ہیں ۔ ہمارے کھلاڑی مختلف شعبوں میں عمدہ کارکردگی کی مسلسل جستجو ، کھیلوں میں اخلاقیات کی اعلیٰ سطح اور جموں وکشمیر یوٹی کو چمپئن کی سرزمین بنانے کے لئے ایک مثال قائم کررہے ہیں۔
اُنہوں نے مختلف اَضلاع میں کھلاڑیوں کی باقاعدہ شمولیت اور نائٹ فٹ بال میچوں کے کلچر کو بحال کرنے کے لئے سپورٹس ایسوسی ایشنوں اور سپورٹس کونسل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیںاس حقیقت پر فخر ہے کہ جموںوکشمیر یوٹی کے ارد گرد ہزاروں ایتھلیٹس، کوچوں اور کھیل اَفسران گرانقدر حصہ اَداکر رہے ہیں اور کامیابیوں کو یقینی بنا رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” جمناسٹک اکیڈمی ، بال اکیڈمی ، کرکٹ اکیڈمی اور واٹر سپورٹس سینٹر کا تقریباً 5لاکھ نوجوانوں اور بچوں کو مشغول کرنے کا منصوبہ ہے ۔ ہمیں اُمید اور اعتماد ہے کہ نوجوانوں کے لئے صحیح ماحول پیدا کر کے ہم بہترین ٹیلنٹ پیدا کرسکتے ہیں اور کھیلوں کے باوقار اعزازات حاصل کرسکتے ہیں۔ آج ہمارے کھلاڑی بڑے خواب دیکھ سکتے ہیں اور اَپنے خوابوں اور عزائم کو پورا کرسکتے ہیں۔“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ٹیلنٹ کی تلاش ، تربیت اور بہترین کارکردگی کے حصول کے لئے سپورٹس اکیڈیموں کی تشکیل پر توجہ دینے سے سپورٹس کونسل بہتر ین اور روشن صلاحیتوں کو راغب کر رہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ تجربہ کار کھلاڑیوں ، سکولوں اور کوچوں کی مدد سے سپورٹس کونسل نوجوان نسل کو مختلف قسم کے کھیل کھیلنے کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔
اُنہوں نے مزید کہا،” ہم سب کو نوجوان پود کو کھیلوں میں اَپنی بہترین کوششیں کرنے کی ترغیب دینے کے لئے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں تاکہ جموںوکشمیر یوٹی کو ایک مضبوط اور متحرک کھیلوں کے ٹیلنٹ پول سے فائدہ پہنچے اور کھلاڑی ترقی کے سفر میں اہم شراکت دار بن سکیں۔“
یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ ” مائی یوتھ مائی پرائیڈ “ کے مرحلہ اوّل کے دوران یوٹی بھر سے زائد اَز 8.5 لاکھ نوجوانوں نے حصہ لیا تھا جبکہ مرحلہ دوم میں 13.74 لاکھ نوجوانوں نے حصہ لیا تھا۔





