منگل, ستمبر ۲۳, ۲۰۲۵
15.7 C
Srinagar

کرکٹ ڈپلومیسی عملانے کی ضرورت

رواں ماہ کے اگلے ہفتے کے دوران ایشیاءکپ کرکٹ ٹورنامنٹ شروع ہونے جا رہا ہے، جس دوران ایشیاءکے مختلف ممالک کی چھ ٹیمیں آپس میں کھیلیںگی ۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان بھی مقابلہ ہو گا اور سری لنکا میں کھیلے جا رہے اس میچ کیلئے پہلے سے ہی ٹکٹوں کی بکنگ ہو چکی ہے ۔

جہاں تک کھیل کود کا تعلق ہے، اس کا بنیادی اصول آپسی بھائی چارہ ،نظم وضبط اور ایک دوسرے کے احساسات ،جذبات اور سوچ وفکر کو سمجھنا ہے ۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کھیل کود کے ذریعے سے ایک دوسرے کی تہذیب ،تمدن اور ثقافت کو بھی بانٹا جا سکتا ہے ۔

جہاں تک برصغیر کا تعلق ہے، یہاں کے بیشتر ممالک کی تہذیب ،تمدن ،زبان وثقافت کو بھی بانٹا جا سکتا ہے ۔

جہاں تک برصغیر کا تعلق ہے یہاں کے بیشتر ممالک کی تہذیب ،تمدن،زبان وثقافت ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہے کیونکہ بھارت ،سری لنکا ،پاکستان ،بنگلہ دیش ،بوٹان اور افغانستان ایک زمانے میں ایک ہی ملک تھا ،جس کو ہند کہا جاتا تھا ۔

بہرحال یہاں کرکٹ کھیل کی بات ہو رہی ہے، جس کی بدولت ہم ایک دوسرے کے قریب ہو سکتے ہیں اور جو دہائیوں سے دشمنی چل رہی ہے، اُسکا خاتمہ ہو سکتا ہے ۔

اٹل بہاری واجپائی اور جنرل مشرف کے دور میں بھی کرکٹ ڈپلو میسی کی آڑ میں بہت کچھ کیا گیا ،دونوں ممالک کے درمیان تجارت شروع ہونے لگی ،مختلف شعبوں میں اشتراک ہونے لگا تھا ،لیکن بدقسمتی سے ممبئی حملہ ایک سازش کے تحت انجام دیا گیا ،پلوامہ فدائین حملہ کیا گیا اور اسطرح دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پھرسے خراب ہو گئے اور نوبت جنگ تک پہنچ گئی ،بھارت نے پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں موجود ملی ٹینٹ کیمپوںپر بمباری کی ۔

اب جبکہ پھر ایک بار پھرکرکٹ میچ ہونے جارہا ہے، اس اقدام سے سیاستدانوں کو فائدہ اُٹھانا چاہیے خاصکر پاکستان کو ایک بہترین موقعہ فراہم ہوتا ہے کہ وہ بھار ت کےساتھ اچھے تعلقات استوار کر کے بھارت کےخلاف ہو رہی سازشوں کو ختم کریں، تاکہ یہ ملک بھارت سے مختلف شعبوں سے فائدہ حاصل کرے جو اس وقت اقتصادی طور کافی زیادہ کمزور ہو چکا ہے ۔

کہا جا رہا ہے کہ جنرل ضیا ءالحق کے دور میں جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، تو اُس وقت پنجاب میں ہو رہے کرکٹ مقابلے میں اچانک جنرل ضیاءالحق پہنچ گئے۔

اس طرح انہوں نے بھارت کےساتھ دوستانہ ماحول قائم کیا جو بعد میں کافی دیر تک چلتا رہا ۔آج بھی ان دونوں ممالک کے سیاستدانوں اور پالیسی سازوں کیلئے بہتر ین موقع ہے کہ کرکٹ ڈپلو میسی کو عملا کر اپنے دشمنوں کےخلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیں اور اسطرح ترقی اور خوشحالی کی جانب آگے بڑے تاکہ سازشی عناصر خود بخود ناکا م ہو سکں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img