پیر, ستمبر ۲۲, ۲۰۲۵
25.5 C
Srinagar

جے جوان۔۔ جے کسان

کسی بھی ملک کی تعمیر وترقی اور خوشحالی کیلئے اُس ملک کے کسانوں کا اہم رول ہوتا ہے کیونکہ وہ ا پنے خون پسینے کی محنت سے ملک کے عوام کیلئے اناج ،سبزیاں ،پھل اور دیگر ضروریات زندگی کی چیزیں اُگاتے ہیں ۔

ملک کے دارالخلافہ نئی دہلی کے جنتر منتر پرآج ملک کے کسانوں کی مہاپنچایت منعقد ہونے والی تھی اور اُن کے کچھ مطالبات تھے جو وہ مرکزی حکومت کے سامنے رکھنا چاہتے تھے لیکن دہلی حکومت نے یہ کہہ کر دہلی جانے والے تمام راستوں پر سیکورٹی جوانوں کو تعینات کیا ، ان کی اس سبھا سے دہلی میں ٹریفک خلل ہو سکتی ہے اور حالات خراب ہو سکتے ہیں ۔

دراصل ملک کے کسانوں نے مرکزی حکومت کےخلاف لگ بھگ ایک سال تک احتجاج کیااور وہ کسان بل کو واپس لینے کی مانگ کررہے تھے جس دوران کئی ایسے واقعات بھی رونما ہوئے تھے، جو واقعی ملک کی تاریخ میں سیاہ باب کے بطور درج ہونگے ۔

ایک مرکزی وزیر کے بیٹے نے احتجاج پر بیٹھے کئی لوگوں کو مبینہ طور اپنی گاڑی کے نیچے کچل دیاتھا اور یوم جمہوریہ کے موقعے پر بقول حکومت کسانوں نے خالستان کا جھنڈا لہرایا ۔

بہرحال کسی بھی جمہوری تحریک میں ایسے بھی واقعات سامنے آرہے ہیں، جو ہرگز نہیں آنے چاہیے ۔

کئی لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیکر ملک میں افراءتفری پھیلاتے ہیں اور اسطرح امن بھی درہم برہم ہوتا ہے یا ٹریفک کی نقل وحرکت بندہو جاتی ہے ۔ریل روکتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔۔۔ جس سے ملک کو اربوں ،کروڑوں روپیوں کا نقصان ہوتا ہے ۔

بہرحال کسان تحریک کو ختم کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لیا اور کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا تاکہ ملک کے کسان غریب نہ رہے وہ قرضوں کے بوجھ تلے دب نہ جائں ۔

اس تحریک کے دوران کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ،کئی افراد کےخلاف مقدمے چل رہے ہیں ،غالباً ان ہی باتوں کو لیکر ملک کے کسانوں نے دہلی میں ہی پنچایت کااجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس وجہ سے ملک کی راجدھانی میں کھلبلی مچ گئی اور ہائی سیکورٹی الراٹ پر دہلی کو رکھا گیا تاکہ پھر کوئی حادثہ درپیش نہ آجائے جس سے ملک میں پھر ایک بار افراءتفری کا ماحول پھیل جائے ۔

سرکار کو کسانوں کے جائز مسائل بغیر کسی چوں نہ چراکے حل کرنے چاہیے اور اُن لوگوں کی رہائی بھی عمل میں لانی چاہیے جنہیں کسان تحریک کے دوران گرفتار کیا گیا یا جن لوگوں کےخلاف مقدمے درج ہیں ،وہ ختم کرنے چاہیے۔

تاکہ ملک کے یہ کسان دل وجان سے کھیتوں میں محنت کر سکے اسطرح پورے ملک کے عوا م کیلئے بغیر کسی رکاوٹ کے کھانے پینے کی چیزیں تیار ہوسکیں، جن کے بغیر انسان کا زندہ رہنا مشکل ہے کیونکہ اس جمہوری ملک میں ہر انسان کو اپنا جائز مطالبہ دہرانے کا حق ہے۔

رہا سوال کسان کا اُسکو” اَن داتا“ مانا جاتا ہے غالباً اسی بناءپر سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے ”جے جوان جے کسان “ کا نعرہ بلند کیا تھا یہی قوم وملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img