پیر, ستمبر ۲۲, ۲۰۲۵
25.5 C
Srinagar

سیاستدانوں کی گرم جوشی

جہلم کے کنارے ایک اور بوال(ہنگامہ ) دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہر سیاستدان پریس کانفرنس دے رہا ہے اور صرف حکومت ہند اور الیکشن کمیشن کے سامنے سوال کھڑا کررہا ہے ؟ آخر اس خاص جگہ پر کوئی بھی لیڈر انتخاب کیوں لڑ سکتا ہے کیونکہ یونین ٹریٹری میں بیرونی ریاستوں کے ملازم ،مزدور اور دیگر رہائش پذیر لوگ ووٹ ڈال سکتے ہیں ۔

ماہرین قانون کو اس حوالے سے لوگوں کو باخبر کرنا چاہیے آخر آئین کیا کہتا ہے؟قوانین اس حوالے کیا ہیں؟ ۔ہم نے اپنے بچپن میں محمد شفیع قریشی ،غلام نبی آزا د ،مفتی محمد سعید جیسے کشمیری لیڈران کو مختلف ریاستوں سے انتخابات لڑتے دیکھا ہے جب وہ وہاں کے ووٹر نہیںتھے تو انتخاب کیسے لڑا۔

کہا جارہا ہے کہ وہ پارلیمانی انتخابات تھے اور اسمبلی انتخابات میں یہاں کے لیڈران نے کہیں سے کوئی الیکشن نہیں لڑا ۔

رہا سوال کیا عارضی طور یہاں رہائش پذیر لوگ ووٹنگ میں حصہ لے سکتے ہیں کہ نہیں؟ اسکا جواب آئینی ماہرین کے پاس ہو گا ۔

تاہم آج کل اس حوالے سے سیاست گرم ہے اور جہلم کے دونوں پر سیاستدان گرم جوشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔

کوئی الیکشن کمیشن کے اعلان کی حمایت ،کوئی اختلاف تو کوئی یہ کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے یقین دہانی ملی ہے ۔لیکن ابہام اپنی جگہ برقرار ہے اور جہلم بھی خاموشی سے بہہ رہا ہے ۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img