اتوار, ستمبر ۲۱, ۲۰۲۵
13.5 C
Srinagar

بڈگام پولیس کا چاڈورہ گرینیڈ حملہ کیس کو حل کرنے کا دعویٰ، دو ہابرڈ ملی ٹینٹ گرفتار: پولیس

سری نگر، 20اگست:جموں وکشمیر پولیس نے گوپال پورہ چاڈورہ میں ہوئے گرینیڈ حملے میں ملوث دو ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وسطی ضلع بڈگام کے گوپال پورہ چاڈورہ میں 15اگست کے روز گرینیڈ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں اقلیتی فرقے سے وابستہ ایک شہری جس کی شناخت کرشنا کمار کے بطور ہوئی ہے زخمی ہوا جس کو بعد میں علاج ومعالجہ کی خاطر صدرہسپتال سری نگر منتقل کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی جس دوران آس پاس علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھنگالا گیا۔
اُن کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ سکوٹی پر سوار دو افراد گرینیڈ کے اس حملے میں ملوث ہیں جس کے بعد اُن کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا جس دوران ساہل احمد وانی ولد غلام محمد وانی ساکن ٹنگہ نار کرالہ پورہ چاڈورہ کے ملوث ہونے کے بارے میں پتہ چلا۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کی گرفتاری عمل میں لا کر اُس سے پوچھ تاچھ کی گئی جس دوران اُس نے بتایا کہ الطاف فاروق عرف عامر ولد فاروق احمد ساکن ٹنگنہ نار کرالہ پورہ کے ہمراہ اُس نے گرینیڈ کے اس حملے کو انجام دیا۔
موصوف ترجمان کے مطابق دوسرے ملزم کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور دوران تلاشی کالعدم تنظیم ٹی آر ایف کے پوسٹر اور کچھ قابل اعتراض مواد اور ایک گرینیڈ کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ حملے کو انجام دینے کی خاطر استعمال میں لائی گئی سکوٹی کو بھی تحویل میں لے لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم الطاف فاروق عرف عمر کے بارے میں جانکاری ملی ہے کہ وہ غیر قانونی طورپر رقومات ٹرانسفر کرنے اور اُن پیسوں کو لشکر طیبہ تک پہنچانے کے میں بھی ملوث ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img