اتوار, ستمبر ۲۱, ۲۰۲۵
13.5 C
Srinagar

انتخابی فہرست میں غیر مقامی افراد کے اندراج سے متعلق وضاحت پروزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا

الطاف بخاری نے جانی پور میں اپنی پارٹی دفتر کا افتتاح کیا

کہا’جموں انسانیت اور سیکولر ازم کی مثال ‘،مہمان نوازی کیلئے ڈوگروں کی سراہنا

  
جموں، اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کا بروقت اِس بات کی وضاحت کہ کسی بھی غیر مقامی شخص کو جموں وکشمیر کی انتخابی فہرست میں شامل نہیں کیاجائے گا اور صرف جموں وکشمیر کے نوجوان جن کی عمر 18سال سے زائد ہے ، کو انتخابی فہرست میں اندراج ہوگا، کے لئے شکریہ ادا کیا ہے۔
جانی پور جموں میں منعقدہ ایک پروقار تقریب کے دوران اپنی پارٹی الیکشن دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ جموں شمال میں الیکشن دفتر کا افتتاح جموں کے پارٹی لیڈران کے سنجیدہ کوشش کو ظاہر کرتا ہے جوکہ پارٹی کی مضبوطی کے لئے انتھک محنت کر رہے ہیں اور انہوں نے جموں لیڈرشپ کی حمایت سے یہ قدم اُٹھایا ہے۔ اس پروگرام کا اہتمام پارٹی ترجمان اعلیٰ اور سنیئر ایڈووکیٹ نرمل سنگھ کوتوال نے کیاتھا۔
اس موقع پر متعدد افراد خاص طور سے وکلاءنے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جن میں سابقہ رجسٹرار جموں یونیورسٹی سردار موتی سنگھ، ایڈووکیٹ انو پریشر، ایڈووکیٹ سچن راضدان، ایڈووکیٹ منپریت سنگھ، ایڈووکیٹ نبین دت، ایڈووکیٹ امت منہاس، ایڈووکیٹ اکشے گپتا، ایڈووکیٹ امردیپ وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں۔ الطاف بخاری نے اِن کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ اُن کی شمولیت سے پارٹی کو مضبوطی ملے گی۔
غیر مقامی افراد کے حق رائے دہی سے متعلق تنازعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اِس بات پر افسوس ظاہر کیاکہ کیسے جموں وکشمیر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کے لئے ایک سازش رچنے کی کوشش کی گئی۔
حکومت ِ ہند کے فوری رد عمل کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا”اپنی پارٹی نے فوری سازش پر سخت رد ِ عمل ظاہر کیا، ہم نے پریس کانفرنس منعقد کر کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی جس نے حکومت ِ ہند کووضاحتی بیان جاری کرنے پر مجبور کیا کہ کسی بھی غیر مقامی کو انتخابی فہرست میں شامل نہیں کیاجائے لیکن صرف جموں وکشمیر کے وہ اہل نوجوان جن کی عمر18سال سے زائد ہوگئی ہے کاووٹر لسٹ میں اندراج ہوگا“۔
انہوں نے کہاکہ ایک پریس کانفرنس میںایک سرکاری افسر نے غیر ذمہ دارانہ بیان جاری کیاکہ بیرون ِ جموں وکشمیر کے 25لاکھ نئے ووٹرز آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے جس سے کشمیر اور جموں میں بڑے پیمانے پر غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
الطاف بخاری نے مزید کہا”معاملہ سنگین نوعیت کا تھا کیونکہ یہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے خلاف تھا، اپنی پارٹی نے فوری طور اِس کی مذمت کی۔ہماری اپیل نے حکومت ِ ہند کو ایک وضاحتی بیان جاری کرنے پر مجبور کیا جس سے قیاس آرائیوں اور افواو ¿ں کا خاتمہ ہوا“
جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں سے جموں آکر آباد لوگوں کی مہمان ِ نواز ی کے لئے جموں کے ڈوگروں کی تعریف کرتے ہوئے اپنی پارٹی صدر نے کہا”جب ہم جموں آتے ہیں تو ہمیں ایک راحت کی سانس لیتے ہیں کہ پچھلے32سالوں سے کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں سے ملی ٹینسی ودیگر وجوہات کی بنا پر متاثرہ لوگوں کو جموں پناہ دے رہا ہے۔ یہ لوگ متاثر تھے جوکہ غیر مستحکم صورتحال کی وجہ سے متعلقہ علاقوں میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر یہاں آکر رہنے پر مجبور ہوئے لیکن جموں والوں کی وسعت ِ قلبی نے سب کو جگہ دی“۔
انہوں نے کھلے ہاتھوں سے کشمیر سے کشمیری پنڈتوں، مسلمانوں ودیگر افراد کا خیر مقدم کرنے کے لئے جموں کے لوگوں کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا”جموں کے لوگ اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے چٹان کی طرح کھڑے رہے، جب پورا کشمیر جل رہاتھا، تب جموں انسانیت اور سیکولر ازم کی مثال بنا“۔
انہوں نے مزید کہا”جب کشمیر میں ملی ٹینسی کی وجہ سے کشمیری لوگوں پر شک کیاجایاتھا، جموں کے ڈوگروں نے اُن سے امتیاز نہیں برتا، انہوں نے ہمیشہ اُنہیں اپنے بھائیوں کی طرح دیکھا۔ کشمیری پنڈت کشمیر سے بے گھر ہوئے اور وہ بھی مسلم کنبوں کی طرح جموں آئے اور جموں اُن کا دوسرا گھر بنا۔ اسی طرح ڈوڈہ، بھدرواہ، کشتواڑ اور جموں کے دیگر علاقوں سے بھی لوگ نقل مکانی کر کے یہاں آئے اور اُن کا بھی ڈوگروں نے استقبال کیا“
الطاف بخاری شکرانہ لہجہ میں جذباتی ہوتے ہوئے کہا”میں اِس بات کو تسلیم کرتاہوں کہ جموں نے اُن لوگوں کے تئیں وسعت ِ قلبی کا مظاہرہ کیا جوکہ ناخوشگوار حالات کی وجہ سے اپنے گھربار چھوڑ کر یہاں آنے پر مجبور ہوئے لیکن ڈوگروں نے اُنہیں ایک محفوظ اور پر امن ماحول فراہم کیا“
موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے جموں وکشمیر کے لوگوں کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا” میں ایک پیشہ ور سیاستدان نہیں ہوں لیکن ملک کے دیگر شہریوں کی طرح ایک عام شخص ہوں، البتہ ہم لوگوں کی فلاح وبہبودی کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں، بجلی، پینے کے صاف پانی جیسے بنیادی مسائل حل کرنے سے ہمیں لوگوں سے نیک خواہشات ملیں اور اِس سے ہمیں تسکین ملی‘
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ جموں وکشمیر میں واضح برتری کے ساتھ حکومت سازی کا ایک موقع اپنی پارٹی کو دیں۔انہوں نے کہا”حکومت سازی میں اپنی پارٹی کا تعاون کرنے سے آپ ایک واضح تبدیلی دیکھیں گے، آپ بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو بھول جائیں گے جنہوں نے ہوِ س اقتدار کی خاطر لوگوں کا استحصال کیا، اقتدار میں آنے کا مقصد عیش وعشرت اور راج نہیں کرنا بلکہ لوگوں کا مخلص خادم بن کر اُن کی خدمت کرنا ہے“
انہوں نے مزید کہا”روایتی سیاسی جماعتوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں میں مذہب، خطہ اور دیگر وجوہات کی بنا پر پھوٹ ڈال کرہمیشہ اپنا فائیدہ تلاش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن لوگوں کی بہبودی کے لئے کچھ نہ کیا۔ ترقی سے متعلق بی جے پی کا دعویٰ کھوکھلا اور گمراہ کن ہے، لہٰذا وہ اپنے جھوٹے دعوے کی مضبوطی کے لئے مشورے جاری کر رہے ہیں جس کازمینی سطح پر کوئی وجود ہی نہیں“
انہوں نے کہاکہ لیفٹیننٹ گورنرقیادت والی حکومت کو جموں وکشمیر میں اقتدارمیں بنے رہنے کا جواز نہیں کیونکہ اِس کو لوگوں نے منتخب نہیں کیا ہے۔ جانی پور میں اپنی پارٹی لیکشن دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد موصوف نے کہا”لیفٹیننٹ گورنر کی حکمرانی کو جائز حکمرانی نہیں کہاجاسکتا“
الطاف بخاری نے مزید کہا”ہم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کا بطور حکمراں جماعت جموں وکشمیر اور مرکز میں کام دیکھا ہے لیکن یہ تاریخی ریاست کے لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں کرسکی، مجھے بتائیں کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لیے کیا کیا ہے جو پچھلے 75 سالوں میں نہیں ہو سکا؟ ۔سڑکوں کی بلیک ٹاپنگ اور گلیوں میں ٹائل لگانے کا کام پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، یہ توبی جے پی کے بغیر بھی ہو رہا ہے“۔
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا”کیا اُنہیں روزگار کی تلاش میں جموں میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے نوجوان نظر نہیں آتے،یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ فائنانس اکاو ¿نٹ اسسٹنٹ کی فہرست کو بھی منسوخ کیاجارہا ہے ۔ اسی طرح جموں وکشمیر پولیس سب انسپکٹر، بارڈر بٹالین، بی ایس ایف، ڈیلی ویجرز، رہبر ِ کھیل، بی ایس ایف،سی آئی ایس ایف، 10پلس ٹولیکچررز اور دیگر ملازمین سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں، آپ کتنی دیر تک تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ہراساں کرو گے اور بھرتی عمل میں بے ضابطگیوں اور دھاندلیوں کا عمل جاری رکھو گے؟“
ا نہوں نے کہا”سابقہ حکومت کا فیصلہ تھا کہ ڈیلی ویجروں کو مستقل کیاجائے گا لیکن ڈیلی ویجروں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کچھ نہیں کیاگیا۔ اِن سیاستدانون کی وجہ سے لوگ متاثر ہیں“۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی قیادت سے سوال کیاکہ”کیسے آپ جموں کا واحد چمپئن ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے جموں کے لوگوں کے سامنے آنے کی ہمت کرسکتے ہیں کیونکہ سال2014کو اقتدار میں آنے کے بعد جموں کے لئے تو بی جے پی نے کچھ کیا نہیں“
بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الطاف بخاری نے کہااسمبلی انتخابات کو منعقد ہوئے24گھنٹے گذرنے کے بعد انہوں نے پی ڈی پی کے ساتھ مخلوط حکومت بنائی۔انہوں نے کہا”خود مختاری اور خود حکمرانی کے نعرے دہلی نے نیشنل کافنرنس اور پی ڈی پی کو تقسیم کی سیاست جاری رکھنے کے لئے دیے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو خراب کرنے کے لئے حالات کو ہوا دی“۔
الطاف بخاری نے مزید کہا”بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہماری200سالہ شناخت چھینی اور ریاست کو تنزلی کا شکار بناکر دو چھوٹے مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا۔ اُن کے پاس جموں وکشمیر کی تقسیم کا حق کیسے آگیا، اگر دفعہ 370اور35Aکی منسوخی بی جے پی کا ایجنڈا تھا، تو کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ تاریخی ڈوگرہ ریاست کے ٹکڑے کرنے کا ایجنڈا کس کا تھا، کون سے وہ طاقتیں تھیں جو کہ آپ نے جموں وکشمیر کی تنزلی کر کے خوش کیا، کیا وہ غیر مقامی تھے؟کیا جموں وکشمیر جس کو ملک کا تاج تصور کیاجاتا ہے، کے ساتھ اِس طرح کا سلوک کیاجاتا ہے؟
الطاف بخاری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہاپانچ اگست2019کے ناقابل ِ تصور واقعہ کے بعد ،جب پورے جموں وکشمیر میں بندشیں تھیں، ہم لوگوں کی خاطرسامنے آئے جب کوئی عوام کی آواز بلند کرنے کی ہمت کرنے کو تیار نہیں تھا۔ 31مارچ2020جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے پہلا دھچکا تھا جب بی جے پی نے جموں وکشمیر میں سرکاری ملازمتوں کے لئے پورے ملک کے دروازے کھول دیئے اور مقامی نوجوانوں کے لئے صرف درجہ چہارم ملازمتیں مخصوص کیں۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ میں ملازمت کے لئے بہار سے ایک اُمیدوار نے اپلائی کیا اور ہم (اپنی پارٹی)پہلے شخص تھے جنہوں نے آگے آکر اِس کی مخالفت کی اور مرکزی سرکار کو چوبیس گھنٹوں کے اندر فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا۔ اگر چہ ہمیں لوگوں کا منڈیٹ حاسل نہیں تھا لیکن پھر بھی ہم نے عوام کی فلاح وبہبود ی سے جڑے مسائل کو اُجاگر کیا
انہوں نے سرکاری اور صنعتی شعبہ میں جموںو کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے دعوو ¿ں کی تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ”کہاں ہیں وہ نوکریاں؟۔ کیا جولوگ یہ اعلانات کر رہے ہیں اُنہیں جموں وکشمیر میں الیکشن لڑنا ہے یا ہمیں، انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ الیکشن لڑیں گے، الیکشن میں حصہ لیں گے اور اپنی حکومت بنائیں گے“
سرحدی لوگوں کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے الطاف بخاری نے مرکز سے کہا”ہمارے لوگوں نے راجوری، سچیت گڑھ، اوڑی ، کرناہ، آر ایس پورہ ، کٹھوعہ اور سانبہ میں ملک کے لئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں، آپ ہمیں حب الوطنی نہیں سیکھا سکتے جوکہ ہمارے دلوں میں ہے۔ آپ نے اپنے سیاسی مقصد کے حصول کے لئے ہمارے خصوصی درجے کو چھین لیا، پھر بھی ہماری قربانیوں کا کوئی موازنہ نہیں کیاجاسکتا،آپ کب تلک انتخابات ملتوی کرتے رہے گے، ہم جانتے ہیں کہ انتخابات کو ملتوی کرانے کے لئے بی جے پی، کانگریس پارٹی، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ایکساتھ ملے ہوئے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اُن کے لئے حالات سازگار نہیں، البتہ اپنی پارٹی اور الطاف بخاری لوگوں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھے گے، ہم بلاامتیاز عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے جموں کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی پارٹی کی الیکشن میں مدد کریں اور پارٹی کو حکومت سازی کا موقع دیں۔ الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں منشیات کی وجہ سے پیداشدہ سنگین صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے لوگوں سے اِس کے خاتمے کے لئے آگے آنے کو کہا۔ انہوں نے کشمیر میں معصوم شہریوں کے قتل کی بھی مذمت کی۔
اس تقریب میں صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، معاون جنرل سیکریٹری (آرگنائزیشن)ارون چبر، ضلع صدر کٹھوعہ اور سابقہ ایم ایل اے پریم لال، صوبائی سیکریٹری ڈاکٹر روہت گپتا، ضلع صدر جموں اربن پشپ دیو اپل، ریاستی صدر اپنی ٹریڈ یونین اعجاز کاطمی، ریاستی کارڈی نیٹر او بی سی مدن لال چلوترہ، ریاستی نائب صدر یوتھ ونگ رقیق احمد خان، ریاستی جنرل سیکریٹری یوتھ ونگ ابہے بقایہ، ریاستی کارڈی نیٹر آوٹ ریچ وکیپسٹی بلڈنگ پروگرام طارق محی الدین، صوبائی صدر جموں یوتھ ونگ وپل بالی، ریاستی کارڈی نیٹر یوتھ ونگ سنی کانت چب، صوبائی صدر جموں لیگل سیل وکرم راٹھور، صوبائی صدر ٹریڈ یونین راج کمار شرما، صوبائی صدر او بی سی ونگ سوہن سنگھ سونی، ضلع نائب صدر جموں اربن وائی بہبو مٹو، صوبائی صدر سٹوڈنٹس یونین انوج منہاس، صوبائی سیکریٹری یوتھ ویشال زوتشی، سنیئر نائب صدر لیگل سیل امجد خان، نائب صدر لیگل سیل زولقرنین شیخ، صوبائی سیکریٹری ٹریڈ یونین شیخ لطیف، صوبائی سیکریٹری لیگل سیل اوم سنگھ بندرال، ایگزیکٹیو ممبر لیگل سیل راجندر ٹھاکر، صوبائی سیکریٹری سہیل کھجوریہ، ضلع صدر ٹریڈ یونین انیرودوسیست، سنیئر نائب صدر یوتھ ونگ سندیپ وید، صوبائی نائب صدر جموں ونگ ابھینو گپتا، ضلع سیکریٹری آرگنائزیشن یوتھ ونگ ارچنا کول وغیرہ بھی موجود تھے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img