بدھ, جولائی ۲, ۲۰۲۵
22.1 C
Srinagar

جدید ٹیکنالوجی اور منفی سوچ

جدید ٹیکنالوجی جہاں انسانی فائدے کیلئے بے حد ضروری ہے، وہیں اس ٹیکنالوجی کا منفی پہلو بھی ہوتا ہے، جن سے انسانی زندگیوں کو کافی زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے ۔

موجودہ دورکو اگر چہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کہا جاتا ہے اور اس دور میں جدید ٹیکنالوجی کے ایجادات سے انسان ہرگز دور نہیں رہ سکتا ہے ۔

ایک زمانہ ایسا بھی تھا ،جب پتھروں کو بطور اوزار استعمال کیا جاتا تھا ، پہیہ ایجا د ہوا ،لوہے کے اوزار معرض وجود میں آگئے ،جہاز اور گاڑیاں بنائی گئیں ،ٹیلی ویژن اور ریڈیو بنایا گیا تو انسانی زندگی میں ایک نیا انقلاب برپا ہو ا ۔

اب نہ انسان پیدل سفر کرتا ہے نہ ہی بغیر کوئی خبر گھر کی چا ر دیواری میں رہ سکتی ہے ۔

موبائیل فون ،انٹرنیٹ نے ایک اور تبدیلی لائی کہ اب بیشتر انسان گھرمیں بیٹھ کر ،گاڑی چلاتے ہوئے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک بات کر سکتا ہے، اپنی تجارت چلا سکتا ہے ۔

غرض جدید ٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار دور میں انسان کہیں سے بھی کوئی کام انجام دے سکتا ہے ۔

اب انسان کے دماغ پر دارمدار ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو فائدے کیلئے استعمال کرتا ہے یا پھر نقصان کیلئے ۔

آج کل یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ پاکستانی فوج اور خفیہ ادارہ بھارتی حدود میں ڈرون کے ذریعے ہتھیار اورڈرگ بھیجتا ہے ۔

اس طرح پڑوسی ملک اس جدید ٹیکنالوجی سے غلط فائدہ اُٹھانے کی کوشش میں لگ چکا ہے ،وہ ان ہی ڈرون کو اپنے ملک کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں عوام کی بھلائی کیلئے استعمال کر سکتا تھا ،جو ادویات ،پانی ،بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،مگر ایسا نہیں ہوتا ہے کیونکہ پاکستان ہمیشہ منفی سوچ کو آگے لاکر نہ صرف دوسرو ں کیلئے مسائل ومشکلات پیدا کرتا ہے، بلکہ وہ اپنے ملک کی کوئی خدمت نہیں کرتا ہے کیونکہ جس ڈرگ اور جن ہتھیاروں کو ڈرون کے ذریعے بھارت بھیجنے کی کوشش کی جاتی ہے، اُن ہتھیاروں اور ڈرگ سے پاکستانی عوام بھی تباہ وبرباد ہو چکے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img