لیفٹیننٹ گورنر نے 25 ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی عمارتوں کا سنگ بنیاد رکھا

لیفٹیننٹ گورنر نے 25 ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی عمارتوں کا سنگ بنیاد رکھا

سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ایس کے آئی سی سی سری نگر میں ایک تقریب میں 25ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی عمارتوں کا سنگ بنیاد رکھا اور جموںوکشمیر یوٹی میں 1000 امرت سرووروں کا اِفتتاح کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر میں73ویں اور 74 ویں آئینی ترامیم کے نفاذ نے نچلی سطح کی جمہوریت کوایک نئی زندگی دی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم گرام سوراج سے مہاتماگاندھی کے پورن سوراج کے خواب کو پورا کرنے کے لئے پُر عزم ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ تینوں ایف ۔فنڈس، فنکشنزاور فنکشنریز کی منتقلی نے پی آر آئیز کو حقیقی معنوں میں اَپنے لازمی کردار کو پورا کرنے کا اِختیار دیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگر چہ سہ درجاتی نظام کو جموںوکشمیر یوٹی میں دیر سے نافذ کیا گیاہے ۔جموںوکشمیر اِس نظام میں ایک بہترین اور مو¿ثر مثال کے طور پر اُبھرا ہے اور آج ڈی ڈی سیز اور بی ڈی سیز کے دفاتر کو اِدارہ جاتی بنانے کی طرف قدم بڑھایا گیا ہے جس پر 44.92 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے ۔پنچایتی راج نظام کی کارکردگی کو مزید مضبوط اور تیز کرے گا ۔
اِس موقعہ پربتایا گیا کہ محکمہ دیہی ترقی نے مجموعی طور پر 20 ڈی ڈی سی اور 285 بی ڈی سی دفاتر کی تعمیر کو منظوری دی ہے ۔ صوبہ کشمیر میں 137 بی ڈی سی دفاتر اور صوبہ جموں میں 148 بی ڈی سی دفاتر قائم کئے جائیں گے ۔ تمام ڈی ڈی سی چیئر پرسنوں کے مکانات کی تعمیر کے عمل کو تیز کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی خاکہ پیش کیا کہ نچلی سطح پر ترقیاتی منصوبوں اور پالیسیوں کے مو¿ثر عمل آوری کے لئے پی آر آئی کے اختیار میں کافی وسائل رکھے گئے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جب اِس برس ملک کی پارلیمنٹ میں جموںوکشمیرکا بجٹ پیش کیا گیا تو اِس میں بہتر حکمرانی اور نچلی سطح کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کا ہدف ترجیحات کی فہرست میں رکھا گیا تھا۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگست 2019ءمیں وزیر اعظم نے جموںوکشمیر یوٹی کو ترقی اور خوشحالی کی نئی صبح کا تحفہ دیا۔ جموںوکشمیر کا سماجی و اقتصادی نظام 70 برسوں سے سنگین بحران کا سامنا کر رہا تھا اور گذشتہ تین برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی نے دیہاتوں اور شہروں کے درمیان فاصلہ کو کم کرنے کی سمت میں بہت بڑی پیش رفت حاصل کی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مادرِ وطن کے ایک ایک اِنچ کا دفاع ہماری مقدس فریضہ ہے اور اگر ہمیں اَپنا سب کچھ قربان کرنا پڑے تو ہم تیار ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پڑوسی ملک کے کہنے پر جموںوکشمیر میں اِنتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ملک جو خود بدبحالی کا شکار ہے اور جموںوکشمیر کے لوگوں کا کوئی بھلا نہیں کرسکتا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زور دے کر کہا کہ حکومت ایک برس میں دہشت گردی کو ختم کرے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم کئی معصوم جانیں گنواچکے ہیں ، اَ ب اسے روکنا ہوگا ۔ دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کا صحیح وقت آگیا ہے ۔آپ کی نوجوان نسل کو ان مشکلات کا سامنا نہیں کرنا چاہیے جن سے ان کے آباءو اجداد گزرے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ انہیں قوم کا سرفخر سے بلند کرنا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ترال پلوامہ کے ہزاروں نوجوانوں کے بارے میں بھی بات کی جنہوں نے آزادی پسندوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور آسمان ”بھارت ماتا کی جئے“ کے نعروں سے گونج اُٹھا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَمرت سرووروں کی تعمیر کے بارے میں کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ وقت کے اَندر اَمرت سرووروں کی تعمیر اور اس کی تجدید میں کامیاب رہی ہے اور مشن اَمرت سروور کے تحت مقررہ ہدف سے کہیں زیادہ ہے جس کا اِفتتاح وزیر اعظم نے 24 اپریل 2022ءکو پنچایت پلی بلاک بڑی براہمنا ضلع سانبہ جموںوکشمیر یوٹی میں قومی پنچایت دِن کے موقعہ پر کیا تھا۔
اُنہوں نے مزیدکہا ،” آبی ذخائر کی بحالی اور تخلیق کی رفتار اتنی ہی تیز ہے کہ ہر ضلع میں وزیر اعظم کے 75 اَمرت سروور کے نظرئیے کو پور اکیاجاسکے۔“
اُنہوں نے نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ3,444 مقامات کی نشاندہی ، 1,500 سرووروں پر کام شروع اور 1000 سروور مکمل ہوچکے ہیں۔اُنہوں نے اِس امرت کال کھنڈ میں وزیرا عظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تمام شراکت داروں اور عام شہریوں کا شکریہ اَدا کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ امرت سروور کسانوں اور دیگر سرگرمیوں میں مصروف تمام لوگوں کے لئے معاشی تحفظ اور خوشحالی کا ایک نیا ماحول پیدا کریں گے کیوں کہ یہ آبی ذخائربالخصوص دیہی علاقوں میں روزی روٹی برقرار رکھنے کے لئے پانی کے ذرائع کے طور پر کام کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے پی آر آئی ممبران پر زور دیا کہ وہ اَپنے متعلقہ اَضلاع میں مزید اَمرت سرووروں کو اَز سر نو ترقی دےں ۔ اِس کے علاوہ پی آر آئیز اور اِنتظامی اَفسران کی ذمہ داری خاص پر زور دیا کہ وہ دیہی ترقی کو اچھی طرح سے طلب اور رسد کے توازن کے ساتھ منصوبہ بندی کویقینی بنائیںتاکہ تمام طبقوں کو فوائد پہنچے۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے اِنتظامیہ کے ان منفرد اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی میں عوامی خدمات کی فراہمی میں انقلاب لایا اور نظام میں شفافیت اور جواب دہی کو بڑھا یا۔
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے پی آر آئی کے اراکین ، سیلف ہیلپ گروپس کے اراکین اور جموںوکشمیر کے لوگوں کو نئے اقدامات کے لئے مبارک بادی دی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت جموںوکشمیر کے لوگوں کے بہتر حال اور شاندار مستقبل کے لئے معقول کوششیں کر رہی ہے۔
چیف سیکرٹری نے سرکاری محکموں ، پی آر آئی کے نمائندوں اور دیہی لوگوں کو قریب لانے کا طریقہ¿ کار تیار کرنے پر بھی زور دیا ۔ اُنہوں نے مختلف سکیموں اور پروگراموں پر بھی روشنی ڈالی جن کے تحت جموںوکشمیر یوٹی نے صدفیصد ہدف حاصل کیا ہے۔
اِس موقعہ پرکمشنر سیکرٹری دیہی ترقی و پنچایتی راج محکمہ محترمہ مندیپ کور نے اَپنے استقبالیہ خطاب میں شروع کئے گئے نئے اقدامات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سیلف ہیلپ گروپس نے ” ہر گھر ترنگا“ مہم کے لئے چار لاکھ جھنڈے تیار کئے ہیں۔
چیف کنزرویٹر فارسٹ ڈاکٹر موہت گیرا نے کہا کہ گرین جے اینڈ کے مہم کے تحت1.5کروڑ پودے لگانے کا ہدف امرت سرووروں کی بحالی کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
اِس موقعہ پرچیئر پرسن گاندربل محترمہ نزہت اشفاق ، چیئرپرسن ڈی ڈی سی سری نگر شیخ آفتاب ملک ، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور ائے بھٹناگر ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ آر کے گوئیل ، سیکرٹری قبائلی امور محکمہ اور سی اِی اور مشن یوتھ ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری ، سیکرٹری پلاننگ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر راگھو لنگر،مشن ڈائریکٹر جے کے آر ایل ایم محترمہ اِندو کنول چِب، ضلع ترقیاتی کمشنران ، پی آر آئی کے اراکین ، سربراہان ، سینئر اَفسران ، ایس ایچ جی گروپس کے اراکین ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.