ایک زمانہ تھا جب عام لوگوں کو اسٹریٹ لائٹس کیلئے ممبر اسمبلی اور اُنکے حواریوں کو منتیں کرنی پڑتی تھیں اور پھر یہ لائٹ سفارش پر ملتی تھی ۔آج جگہ جگہ شہر ودیہات میں اسٹریٹ لائٹس سے چراغاں دیکھنے کو مل رہا ہے۔
اسطرح بے چارے نہ ایم ایل رہے نہ ہی اُنکے وہ حواری جو ایک عدد اسٹریٹ لائٹ کیلئے اپنے ووٹر کے جوتے گسواتے تھے ۔یہاں یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ اب عوامی حلقوں میں اُن جیسے سیاستدانوں کی وقعت نہیں رہی جو لوگوں کو معمولی کاموں کیلئے ترساتے تھے ۔
سنا ہے کہ کئی علاقوں میں اسٹریٹ لائٹس یا تو خراب ہو رہی ہے یا پھر ان کو توڑ دیا جاتا ہے ۔
خرا ب ہونے والی لائٹوں کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری متعلقہ محکمے کو ہے، اُن کو ہر علاقے میں جا کر دیکھنا چاہیے کہ کہیں لائٹ خراب تو نہیں ؟۔خراب ہونے کی صورت میں انکو ٹھیک کرنا چاہیے۔
اسی طرح لوگوں کو چاہیے کہ وہ خود ان لائٹوں کی حفاظت کریں یہ ناسمجھے کہ یہ سرکاری ہے بلکہ یہ قومی چیزیں ہوتی ہیں ۔