ملک کے وزیر داخلہ شری امت شاہ نے چندروزقبل جموں وکشمیر میںا سمبلی انتخابات کے حوالے سے صاف طور پر کہا تھا کہ انتخابات منعقد کرانا یا نہ کرانا الیکشن کمیشن کے حد اختیار میں ہے ۔ا
س سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اسمبلی انتخابات منعقد کرانا جمہوری عمل ہے، جس کو وقت آنے پر پورا کیا جا سکتا ہے ۔بہرحال گذشتہ روز چیف الیکٹرول آفیسر جموںوکشمیر نے ایک خصوصی نوٹیفکیشن اجراءکرتے ہوئے جموں وکشمیر کے نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ووٹر لسٹوں میں اپنا نام درج کرواسکتے ہیں اور اس کیلئے 15نومبر تک کا وقت دیا گیا ہے اور اُسکے بعد ہی مکمل ووٹر لسٹ مرتب یا مشتہر کیا جائے گا ۔
چیف الیکٹرول آفیسر جموں وکشمیر کی اس نوٹیفکیشن سے یہ بات صاف ہو رہی ہے کہ فی الحال امسال اسمبلی انتخابات کرانے کا الیکشن کمیشن کو کوئی موڑ نہیں ہے ۔یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ کسی بھی جمہوری ملک میں انتخابات ہی سب سے اہم معاملہ ہوتا ہے جن کی بدولت عوام اپنے نمائندے چُن لیتے ہیں اور خود حکمرانی چلاتے ہیں ۔
اداریہ نے چند ہفتے قبل یہ رائے دی تھی کہ فی الحال جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہیں ہونے چاہیے کیونکہ یہاں جس طرح انتظامی سطح پر خامیاں وجود میں آئی تھیں ،اُ ن کو ٹھیک کرنے میں وقت درکار ہے کیونکہ دہائیوں کی انتظامی خرابی کو ٹھیک کرنے میں چند برس لگ سکتے ہیں ،یہ بھی عوامی حلقوں میں بات ہو رہی ہے کہ بار بار ووٹ ڈالنے سے بہتر ہے کہ ایک ہی بار دونوں پارلیمنٹ اور اسمبلی کیلئے ووٹنگ ہو ،اس اقدام سے نہ صرف خرچات کم ہوں گے بلکہ لوگوں کو بھی مختلف پریشانیوں سے نجات مل سکتی ہے ۔باربار انتخابی ضابطہ اخلاق سے گذرنا نہیں پڑے گا اور ان دوبرسوں میں مزید پڑھے لکھے نوجوان سیاسی افق پر نمودار ہو سکتے ہیں جن کی بدولت شاید جموں وکشمیر کا بھلا بھی ہوسکے ۔
بہرحال انتخابات کرانا اور نہ کرانا الیکشن کمیشن کے حد اختیار میں ہے ،تاہم فی الحال جو زمینی سطح پر دکھائی دے رہا ہے اُ س سے صاف ظاہر ہوچکا ہے کہ فی الحال جموں وکشمیر میںاسمبلی انتخابات نہیں ہو ں گے۔