سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج یہاں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں تعلیمی شعبے کے متعدد اہم اَقدامات کا اِفتتاح کیا۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے 119سول ورکس کا اِفتتاح کیا جن میں 84سکولوں کی عمارتیں اور دیگر متعلقہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں۔اُنہوں نے راجوری اور شوپیان میں 100 سکولوں اور قبائلی طلباءکے لئے دو رہائشی سکولوں میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی بنیاد رکھا اور چھٹی اوربارہویں جماعت کے لئے این آئی اِی ایل آئی ٹی کورسوں کا آغاز کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے 500 اَٹل ٹنکرنگ لیبز ( جموںاورکشمیر کے ہر ایک میں 250)، 188 ماڈل کنڈر گارٹنز اور 1935 پری پرائمری شکشنوںکی بنیاد رکھنے کے علاوہ 93,508 شناخت شدہ سکول سے باہر بچوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لئے مینٹر شپ پروگرام اور تلاش ایپ کا بھی آغاز کیا۔
جموںوکشمیر یوٹی میں بارہویں جماعت کے طلباءکی خاطر ٹی اِی سی ایچ بی اِی اِی پروگرام کے لئے سماگراہ شکھشا جے اینڈ کے اور ایچ سی ایل کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سکولی تعلیم محکمہ اور طلباءبرادری کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ این اِی پی۔2020 کی سفارش کے مطابق 84 نئی سکولی عمارتیں ، این آئی اِی ایل آئی ٹی کورسوں کا آغاز ، سٹیٹ مینٹورنگ پروجیکٹ ، تلاش ایپ ، پری پرائمری کلاسوں اور اٹل ٹنکرنگ لیبز اہم ا قدامات کئے جائیں گے اور ہمارے ابتدائی بچپن کی دیکھ ریکھ ، تعلیم اور ہنرمندی کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنائیں گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر کی آنے والی نسلوں کے لئے وقف بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ، اقدامات اور سکیمیں ان میں آزادانہ سوچ، سائنسی مزاج اور شعورپیدا کریں گی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا آغاز تدریسی عمل کو اَز سر نو متعین کرے گا اور سکولوں کے مجموعی کام کاج میں معیاری تبدیلیاں لائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سب کے لئے رَسائی ، مساوات ، معیار اور نتائج پر مبنی معیار ی تعلیم کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش علم او راَقدار ، جذباتی حصہ او رذہانت کے حصے کی ترقی پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے تاکہ بچے کو ایک متوازن شخصیت بننے میں مدد ملے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سکولوں کو جموںوکشمیر کی مجموعی ترقی اور اِقتصادی ترقی کے چراغ کو روشن کرنے کا ایک بہترین ذریعہ قرار دیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام سکول تعلیمی معیارات کو برقرار رکھیں ، نوجوان طلباءکو تجرباتی مہارتوں کو فروغ دینے اور انہیں دلچسپ اِختراعات سے روشناس کرنے کے لئے بااِختیار بنائیں۔
اُنہوں نے ” آﺅ سکول چلیں“ ،” دستک“ اور ” تلاش “ جیسے اقدامات سے بڑی تعداد میں سکول سے باہر طلباء، پسماندہ طبقات کے طلباءکو کامیابی کے ساتھ سکولوں میں لانے کے لئے محکمہ سکول ایجوکیشن کی کوششوں کو سراہا ۔ اُنہوں نے” نشٹھا پروگرام “میں جموںوکشمیر کی بہتر کارکردگی اور ملک کی کئی رِیاستوں کے مقابلے میں درجہ بندی پر بھی خوشی کا اِظہار کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم نے کئی پرانی رُکاوٹوں کو دور کیا ہے او رسکول سے باہر بچوں کی شناخت اور مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لئے زائد اَز 20لاکھ سروے کئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ محکمہ سکولی تعلیم نے اِندراج او ربرقرار رکھنے اور صنفی فرق کو ختم کرنے میں بڑی کامیابیاں دِکھا ئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے بچے کی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں کے لئے تیار کرنے کی بنیاد رکھی ہے ۔اُنہو ں نے مزید کہا کہ این اِی پی ۔2020 طلباءکو ان کی اَپنی پسند اور قابلیت کے مطابق مضامین کا مطالعہ کرنے کا موقعہ فراہم کرنے کا خاص خیال رکھتا ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بغیر کسی دباﺅ کے پروان چڑھایا جاسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے طلباءکہ ہمہ جہت ترقی میں اُستاد کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوے کہا کہ مینٹر شپ پروگرام ، سٹوڈنٹ ٹیچر انگیج منٹ فار ایجوکیشنل ریانفورسمنٹ ( ایس ٹی اِی اِی آر) سیکھنے کے خلا کی نشاندہی کر کے اور بچوں کی رُکاوٹوں، ان کی صلاحیتوں کو سمجھ کر سکول کے تعلیمی نظام میں اِنقلاب برپا کرے گا ۔ اِس کے علاوہ اساتذہ کو ان کے تدریسی طریقوں میں تبدیلی لانے کا موقع فراہم کرے گا۔
اِس مینٹر شپ پروگرام کے تحت زائد اَز 21,000 سکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے اور پانچ لاکھ طلباءکی نقشہ سازی کی گئی ہے ۔ مزید برآں40,000اساتذہ کو 10:1 کے تناسب سے طلباءکی رہنمائی کے لئے تربیت دی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ محکمہ سکولی تعلیم ، اساتذہ اور طلباءبرادری سے ” ہر گھر ترنگا مہم “ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔اُنہوں نے محکمہ سے یہ بھی کہا کہ وہ اَساتذہ کی ریشنلائزیشن جیسے مسائل کے ازالے پر پوری توجہ مرکوز کرے۔
اُنہوں نے دسویں جماعت کے ٹاپروں کو اِمتحان میں نمایاں کارکردگی دِکھانے پر مبارک باد دی ۔ اُنہوں نے مختلف سکولوں کے طلباءکی طرف سے نمائش کے لئے رکھے گئے جدید ماڈلوں او رپروجیکٹوں کا بھی معائینہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیور رائے بھٹناگر نے اَپنے خطاب میںسکولی تعلیم محکمہ اور طلباءبرادری کو مستقبل پر مبنی نئے اقدامات کے لئے مبارک باد دی جس کا مقصد جموںوکشمیر یوٹی میں تعلیمی نظام کو تبدیل کرنا ہے۔
سیکرٹری سکولی تعلیم بی کے سنگھ نے اَپنے خطبہ اِستقبالیہ میں جموںوکشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری اور سب کے لئے معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا ۔ اُنہوں نے اِس موقعہ پر شروع کئے گئے نئے اَقدامات کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا جموںوکشمیر دیپ راج کنیتھیا نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، سیکرٹری قبائلی اَمور محکمہ ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری ، سربراہان کے علاوہ اعلیٰ حکام ، مختلف سکولوں کے پرنسپلوں ، اَساتذہ اور طلباءکی بڑی تعداد موجود تھی۔
کمشنرسیکرٹری محکمہ سماجی بہبود محترمہ شیتل نندا ، جموںوکشمیر یوٹی کے مختلف حصوں سے اَفسران، اساتذہ اور طلباءنے بذریعہ ورچیول موڈ شمولیت اِختیار کی۔