بدھ, نومبر ۱۹, ۲۰۲۵
11.1 C
Srinagar

درختوں کی حفاظت لازمی

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سہنا نے جموں شہر کو گرین جموں بنانے کا عہدکرتے ہوئے روا ں برس کے دوران 15کروڑ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔انہوں نے اس مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کیلئے یہ کام انتہائی لازمی ہے ۔

اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہے کہ بہتر ماحول اور بہترین پیداوار کیلئے درختوں کا زیادہ سے زیادہ ہونا بے حد لازمی ہے کیونکہ ان ہی پیڑ پودوں کی بدولت ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوتا ہے اور ان ہی پودوں کی بدولت انسانی زندگی کائنات میں موجود ہے ۔

تمام لوگ ان باتوں سے بخوبی واقف ہیں اور اسکے باوجود سرکاری محکمے بغیر کسی رکاوٹ کے سالانہ لاکھوں پیڑ بے دریغ کاٹ دیتے ہیں اور اس حوالے سے مختلف بہانے تراشتے ہیں ۔

مرحوم مفتی محمد سعید کے دور حکومت میں محکمہ اری گیشن اور فلڈ کنٹرول کے افسران نے تقریباً وادی کے ہر علاقے میں ندی نالوں کی صفائی کے نام پر یہاں لگے لاکھوں درختوں کو کاٹنے کا حکم جاری کیا ۔

اسی طرح گذشتہ برس کے ابتدائی ایام میں ضلع گاندربل کے کئی علاقوں میں لاکھوں درخت کاٹ ڈالے گئے ۔گاندربل سے حضرت بل زکورہ اور پاندچھ سے بژھ پورہ احمد نگر تک سڑکوں کے کنارے لاکھوں درختوں کا صفایا کیا گیا ۔

اگر باریک بینی سے دیکھا جائے تو اس اقدام سے نہ ہی سڑکوں اور نہ ہی ندی نالوں میں کسی قسم کی فرق آگئی ۔

ہاں ایک بات ضرور دیکھنے کو مل رہی ہے کہ ایک علاقے سے دوسرے علاقے تک انسان اپنی نظر بغیر کسی رکاوٹ کے دوڑ ا سکتا ہے ،غر ض مختلف بہانوں سے وادی میں درخت کاٹے جا رہے ہیں ،کہیں سرکاری حکم پر یہ کا م انجام دیا جا رہا ہے تو کہیں سمگلر دولت کمانے کے چکر میں اس طرح کی حرکات کرتے ہیں۔

اسکے برعکس دہلی میں ایک درخت کاٹنے پر بھاری جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے ۔اب جبکہ ایل جی موصوف نے گرین جموں بنانے کا منصوبہ ہاتھ میں لیا ہے جو کہ ایک اچھا قدم ہے ۔

وہاں اس بات کا خیال رکھنا بھی بے حد لازمی ہے کہ درختوں سے لیس وادی کو بنجر نہ بنایا جائے ،یہاں درختوں کی بے دریغ کٹائی نہ کی جائے بلکہ یہاں بھی ایسا قانون بنایا جائے جس سے درختوں کی حفاظت یقینی بن جائے ۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت میں وادی میں سب کچھ تبدیل ہو جائے گا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img