ہر گھر ترنگا کے نام پر جہاں پورے ملک میں جشن آزادی منایا جا رہا ہے وہیں جموں وکشمیر خاصکر وادی کے سرکاری دفتروں اور مین چوراہوں پر ملک کایہ پر چم لہراتے ہوئے نظر آرہا ہے ۔
بی جے پی کے سینکڑوں ورکروں نے تواریخی لالچوک میں ترنگا لہراتے ہوئے موٹر سائیکل ریلی نکالی ۔
اسطرح تمام مقامی اور قومی میڈیا اداروں میں یہ خبر سرفہرست رہی کہ اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ ملک کے اس قومی پرچم کی عزت واحترام ہر شہری کی آئینی واخلاقی ذمہ داری بن جاتی ہے۔
مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس جھنڈے کے حوالے پیار ومحبت لوگوں کے دلوں میں ہونی چاہیے ۔وہ گھروں پر اس ترنگے کو نہ لہرائے ناسہی سرکاری عمارت پر یہ ترنگا ہو نہ ہو لیکن یہاں موجود ملازمین اور گھر میں رہائش پذیر افراد کے دلوں میں اس ترنگے کیلئے جگہ ہونی چاہیے جس پر ابھی بھی بہت سارے لوگوں کو تحفظات ہیں لیکن شاید وہ خوف وڈر سے کچھ بولنے سے کتراتے ہیں۔
جہلم کے کنارے راہی عام لوگوں کے دلوں میںجانکھ کر یہی کچھ دیکھ رہا ہے ،جس پر غور کرنے کی بے حد ضرورت ہے ۔