فقیر احد بٹ صاحب کے شعری مجموعی کی رسم رونمائی انجام دی گئی،نوجوانوں کو صوفی بزرگان دین کی تعلیمات سے ہم آہنگ کرنا ضروری :مقررین
نمائندہ خصوصی
بڈگام وسطی ضلع بڈگام میں ہفتہ کو ایک ادبی وصوفیانہ تقریب منعقد ہوئی۔اس تقریب میں لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی ،جس دوران فقیر احد بٹ صاحب کے شعری مجموعی کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ عصر حاضر میں نوجوان نسل کو صوفی بزرگ دین کی تعلیمات اور کلام سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔نگینی کلچرل فاونڈیشن کے زیر اہتمام ہفتہ کو تکیہ کرمشور بڈگام میں ایک تقریب پر فقیر احد بٹ صاحب کے شعری مجموعی کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔
تقریب کی صدارت نامور برارڈ کاسٹر اور ادیب عبدالاحد فرہاد نے کی جبکہ سابق ڈائریکٹر ریڈیو کشمیر سرینگرسید ہمایوں قیصر بطور مہمان خصوصی موجود رہے ۔کتاب پر نگینی کلچر فاونڈیشن کے چیرمین انجینئر شبنم بشیر اور صحافی رشید راہل نے تبصرے پیش کئے ۔ تقریب پر محفل سماع بھیمنعقد ہوئی او رعلاقے کے متعدد بزرگوں ، مرد وخواتین اور نوجوانوں نے شرکت کی ۔ تقریب کی نظامت نوجوان صحافی رحیم رضوان نے کی ۔اس موقعہ پر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے موجود سعامین پر زور دیا کہ وہ صوفی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ان بزرگوں کی تعلیمات اپنی نوجوان پود تک منتقل کرے تاکہ جو معاشرہ انتہائی تباہ ہو چکا ہے ۔وہ پھر سے بہتر بن سکے ۔
سابق ڈائریکٹر ریڈیو کشمیر سرینگر،سید ہمایوں قیصر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری سماج وادب اور زبان کو یہ طرہ امتیاز حاصل ہے کہ یہی صرف ان پڑھ شاعر پائے جاتے ہیں ،جنہوں نے اپنے عاشقانہ اور سبق آموز کلا م سے معاشرے کو فیضیاب کیا جبکہ صوفی شعرا کی زندگی ’انا ‘ سے پاک اور خلوص ومحبت سے سرشار تھی ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی دیگر زبانوں میں شعراءموجود ہیں ،لیکن وہ ان پڑھ نہیں جبکہ کشمیری صوفی شعرا ءنے قلمی نہیں بلکہ قلبی شاعری کی ۔وادی کے نامور برارڈ کاسٹر اور ادیب عبدالاحد فرہادنے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کی تقریب میں شرکت کرنے والے شرکاءآئے نہیں بلکہ بلائے گئے ،کیوں کہ ایسے تقاریب میں لوگوں کی تعداد نہیں بلکہ شرکت معنی رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوفی شعر ا اور بزرگان دین نے کشمیری سماج کی روح کو اپنی تعلیمات اور کلام سے منور کیا ہے ۔