موت کا سامان

موت کا سامان

ٹریفک حادثات سے متعلق روز درجنوں خبریں موصول ہو رہی ہیں اور یہ خبریں سن کر عام انسان ذہنی تناﺅ کا شکار ہو جاتا ہے کیونکہ اس ٹریفک حادثات میں زیادہ نوجوان موت کا نوالہ بن جاتے ہی جو کہ انتہائی افسوسناک ہے ۔

سمبل ،گاندربل ،حضرت بل ،راجباغ اور پلوامہ میں کئی نوجوان ان حاد ثات کے دوران ازجان ہو گئے ۔افسوس اس بات پر ہو رہا ہے کہ موٹر سائیکل سوار کمسن نوجوان فلمی انداز میں سڑکوں پر چلتے نظر آرہے ہیں ،قانون کے مطابق 18سال کی عمر سے کم اور بغیر کسی ڈرائیونگ لائسنس کے کوئی گاڑی یا موٹر سائیکل نہیں چلا سکتا ہے مگر پھر بھی والدین اپنے بچوں کو موٹر سائیکل خریدنے پر مجبور کرتے ہیں جو بعد میں اُن کےلئے وبال جان بن جاتی ہے ۔

جہلم کے کنارے دوبزرگ یہی باتیں کررہے تھے کہ 30برس قبل نہ ہی سڑکوں پر اسطرح ٹریفک نظر آتا تھا اور نہ ہی اسطرح کے حادثا ت دیکھنے کو ملتے تھے ،لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ ٹانگہ ،موٹر یا پھر سائیکل کا استعمال کرتے تھے یا پھر پیدل سفر کرتے تھے اور لوگوں میں نہ ہی بیماریاںپیدا ہوتی تھیں نہ ہی موٹاپاپن جو آج کل ہر مرد وزن میں پایا جاتا ہے اور جس وجہ سے اُن کی عقل بھی موٹی ہو چکی ہے ،اسی لئے وہ اپنے کمسن بچوں کوموت کا سامان یعنی موٹر سائیکل فراہم کرتے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.