موسمی تبدیلی ۔۔۔۔۔

موسمی تبدیلی ۔۔۔۔۔

وادی میں گذشتہ چند روز سے مسلسل موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال نظر آرہی ہے ۔بالائی علاقوں میں اگرچہ برف باری ہوئی ہے لیکن شہری علاقوں میں کافی زیاد ہ بارشیں ہونے کی بدولت لوگوں میں خوف وہراس پھیل چکا ہے ۔

ضلع اننت ناگ سرینگر اور دیگر علاقوں میں اگرچہ اسکو لوںکی چھٹی کی گئی تاکہ کوئی حادثہ پیش نہ آئے ۔تاہم پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کے خطرات میں اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ اکثر پہاڑی علاقوں میں پسیاں گرنے کی اطلاعات جو موصول ہو رہی ہیں۔

اُس سے یہ بات عیاں ہو رہی ہے اگر بارشوں کا سلسلہ یوں ہی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہاتو نقصانات ہونے کا اندیشہ لاحق ہے ۔

محکمہ فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کی گئی ہیں اور لوگوں کو سیلابی صورتحال سے متعلق پل پل کی خبریں دی جارہی ہیںتاکہ لوگ محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں ۔

جہاں تک سرینگر جموں سڑک اور مغل روڑ کا تعلق ہے وہ پہلے سے ہی بند پڑے ہیں اور اس طرح وادی میں کھانے پینے کی چیزوں اور ڈیزل پٹرول کی قلت محسوس ہونے لگی ہے ۔

جہاں تک سرحدی اضلاع کا تعلق ہے ان علاقوں میں بھی پسیاں گرنے اور برف باری ہونے سے راستے بند پڑ ے ہیں اور لوگوں کو عبور ومرور میں مشکلات درپیش آرہی ہیں ۔اِدھر پولیس اور دیگر محکموں کے ذمہ داران اپنے اپنے اضلاع میں متحرک ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیا رہے ۔

یہاں یہ بات کہنا بے حد ضروری ہے کہ جموں وکشمیر خاصکر وادی میں بہت زیادہ موسمی تبدیلی رونما ہو رہی ہے جس کیلئے ماہرین لوگوں کو ہی ذمہ دار مانتے ہیں ۔

جہاں تک موسمی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کا تعلق ہے اس میں عام لوگوں سے زیادہ انتظامی افسران ملوث ہیں، جنہوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر نہ جانے کس طرح سرمایہ دار اور اثر ورسوخ رکھنے والے کو آبی ذخائر میں برائی کر کے اُن پر تعمیرات بنانے کی اجازت دی ہے ۔

اِدھر جنگلات کی بے دریغ کٹائی بھی ہو رہی ہے، جو موسمی تبدیلی کا باعث تصور کیا جا رہا ہے ۔سرکار اور عام لوگوں کو اس موسمی تبدیلی کو مدنظر رکھ کر اپنی حفاظت کرنی چاہیے اور ماحولیات کو آلودہ کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ بار بار سیلابی صورتحال درپیش نہ آئے کیونکہ اب لوگوں میں اسطرح کے مصائب ومشکلات برداشت کرنے کی طاقت نہیں رہی ہے جو گذشتہ 3دہائیوں سے مشکلات میں گذار رہے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.