باپ رے باپ اس شہر میں کب کیا کچھ ہو گا معلوم نہیں !چند روز پہلے وادی میں اس قدر گرمی تھی کہ سیاحوں کےساتھ ساتھ عام لوگ بھی صحت افزاءمقامات کی جانب رخ کرنے لگے تھے ۔
اِدھر اچانک موسم خراب ہوا اور لوگ سردی سے کانپنے لگے ۔سرحدی علاقوں میں برفباری ہوئی اور قصبوں میں سیلاب جیسے صورتحال نمودار ہونے لگی کیونکہ ندی نالوں اور دریاﺅں میں پانی کے بہاﺅ میں تیزی آنے لگی ،اسطرح لوگ خوفزدہ ہو گئے ۔
پل گرنے لگے ،شہر میں افواہیں گرم ہونے لگی کہ سیلاب کا خطرہ شدید لاحق ہے ۔جہاں وادی کے لوگوں کا تعلق ہے ان پر بھی کوئی بھروسہ نہیں ہے ۔یہاں کبھی دھوپ اور کبھی چھاﺅں نظر آتی ہے۔ جیسے سیاسی حالات کبھی بہتر اور کبھی ابتر ہو رہے ہیں ۔
سوال یہ نہیں کہ وادی میں یہ موسم کس طرح کروٹ بدلتی ہے بلکہ سوال یہ ہے کہ دنیا میں وادی ہی ایک ایسی جگہ ہے جہاں یہ معلوم نہیں کہ کب کیا ہو جائے گا؟ جہلم کے کنارے شہری بابو اسی پر بحث وتمحیص کر رہے ہیں ۔